خیبر پختونخوا کے ضلع ٹل میں سکھ برادری اور مقامی مسلمان عوام نے بھرپور یکجہتی اور اخوت کی مثال قائم کرتے ہوئے بھارت کی انتہا پسند مودی سرکار کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔
مظاہرے کے دوران سکھ رہنما سنی سنگھ نے کہا کہ "لوگ ہم سے پوچھتے ہیں تو بتانا ضروری ہے کہ ہم پاکستانی ہیں اور ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔ پاکستان میں بسنے والے سکھوں کی شناخت صرف پاکستان ہے۔ ہم اپنی افواج اور وطن کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔ مودی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "اگر بھارت نے جارحیت کی تو پچھلی بار ابی نندن کو چائے پلائی گئی تھی، لیکن اس بار پوری پاکستانی قوم دہلی میں چائے پیئے گی۔ ہم دہلی پر سبز ہلالی پرچم لہرائیں گے۔ دنیا میں بسنے والی سکھ قوم کبھی بھی پاکستان مخالف بیانات یا مہم کا حصہ نہیں بنے گی، کیونکہ پاکستان سکھوں کیلئے مقدس سرزمین ہے۔”
امن کمیٹی کے رکن اور معروف وکیل حسن خان ایڈوکیٹ نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "پاکستان کا دفاع ہم سب کا فرض ہے اور اس کے لیے ہر محاذ پر ہم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
معروف مذہبی اسکالر حافظ عبد الرافع نے بھی واضح کیا کہ "وطن کا دفاع نہ صرف قومی بلکہ دینی فریضہ ہے۔ اگر بھارت نے کسی جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان کے تمام علماء کرام ریاست پاکستان اور پاک فوج کے شانہ بشانہ ہوں گے۔”
مظاہرین نے پاکستانی پرچم لہرائے اور حب الوطنی پر مبنی نعرے لگاتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر اور اقلیتیں وطن عزیز کے دفاع کے لیے متحد ہیں۔