پشاور:گورنر فیصل کریم کنڈی خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچے جہاں سپیکر بابر سلیم سواتی نے ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ گورنر نے اسمبلی ہال کا بھی دورہ کیا اور سپیکر سے ملاقات بھی کی ۔
اس موقع پر سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا کہنا تھا کہ گورنر، وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر نے صوبے کے لیے اہم کردار ادا کیا، جرگے کی سفارشات اسمبلی میں زیر بحث آئیں گے ۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اسمبلی آیا ہوں، یہاں قانون سازی ہوتی ہے، یہ اہم جگہ ہے، آج یہاں آنا اتحاد کی علامت ہے کہ سب امن کے لیے ایک پیج پر ہیں۔
نے کہا ہے کہ صوبے کے لیے سپیکر نے جرگہ بلایا اور تمام سیاسی جماعتیں جرگے میں گئیں تو مسئلہ حل ہوا ۔
گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ہم امن کی بات کرتے ہیں اور صوبے میں امن کا جھنڈا لہرایا جائے گا، صوبے کے لیے سیاسی جماعتوں نے اتحاد کا مظاہرہ کیا اور سردیوں سے پہلے برف پگھلنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مشاورت کے ساتھ تجاویز اور صوبے کے حقوق کے لیے دلائل مرکز کو دیں گے، 80 رکنی کمیٹی بنی جس نے سفارشات دی ہیں، 15 نکات ہیں تو ہم زیر بحث لاکر حل کریں گے اور پاکستان کے آئین کے دائرے میں رہ کر بات کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ فوج کا کردار آئین کے دائرے میں رہ کر ہونا چاہیے اور سیاستدانوں کو بھی آئین میں رہتے ہوئے کردار ادا کرنا ہوگا، اسمبلی سے ہمیں بڑی توقعات ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حقوق کی بات کریں گے، صوبے کو حصے کا پانی نہیں ملا، ہمارا پانی جو بھی استعمال کر رہا ہے اس کی نہ رائلٹی مل رہی ہے نہ پانی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن صوبے کو ترقی کی راہ پر لے جانا ہے، دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے تو ہمیں وسائل تو دیں۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سیاسی اختلافات چھوڑ کر ون پوائنٹ ایجنڈا چاہتے ہیں، امن کا قیام ہی ہم سب کا ایجنڈا ہے، تمام اختلافات چھوڑ کر اسمبلی گیا ۔