پاکستان کی ہوا بازی کی دنیا میں ایک بڑی کامیابی سامنے آئی ہے، جب برطانیہ نے پاکستان کو اپنی ’ایئر سیفٹی لسٹ‘ سے باضابطہ طور پر نکال دیا ہے۔ اس پیش رفت سے پاکستانی ایئر لائنز کے لیے برطانیہ میں دوبارہ پروازیں شروع کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
برطانیہ کی ایئر سیفٹی کمیٹی نے اس فیصلے میں اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے فضائی تحفظ کے حوالے سے قابلِ ذکر بہتریاں کی ہیں، جو بین الاقوامی معیار پر پورا اترتی ہیں۔
برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، میں برطانیہ اور پاکستان کے ہوا بازی ماہرین کی مشترکہ کاوشوں کی شکر گزار ہوں جنہوں نے بین الاقوامی حفاظتی معیار حاصل کرنے کے لیے بھرپور کام کیا۔” انہوں نے مزید کہا کہ وہ ذاتی طور پر بھی پاکستانی ایئرلائن کے ذریعے سفر کرنے کی منتظر ہیں۔
اگرچہ پاکستان اب ایئر سیفٹی لسٹ سے نکالا جا چکا ہے، مگر ہر ایئر لائن کو برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے انفرادی طور پر پرمٹ حاصل کرنا ہوگا۔ یہ ایک علیحدہ پراسیس ہوگا جس میں ہر ایئرلائن کو اپنے حفاظتی معیار، عملے کی تربیت، اور دیگر تقاضوں پر پورا اترنا ہوگا۔
برطانیہ نے جولائی 2021 میں پاکستان کو اپنی ایئر سیفٹی لسٹ میں شامل کیا تھا، جس کے بعد پاکستانی ایئر لائنز پر یورپی ممالک میں پروازوں پر عملی طور پر پابندی لگ گئی تھی۔ اس پابندی کے بعد پاکستان نے ایوی ایشن کے شعبے میں کئی اصلاحات متعارف کروائیں، جن میں حفاظتی اقدامات، ٹریننگ پروگرامز، اور تکنیکی بہتریاں شامل ہیں۔
یہ فیصلہ ایک خودمختار، تکنیکی اور غیرسیاسی جائزہ کے بعد کیا گیا، جس میں برطانوی اور پاکستانی اداروں کا قریبی اشتراک شامل تھا۔