راولپنڈی لیاقت باغ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 25 کروڑ عوام کو حق ملے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمارا کوئی ذاتی مقصد نہیں آئی پیز کو لگام دینا چاہتے ہیں۔ آئی پیز خون نچوڑ رہی ہیں ان کی معیاد ختم ہو چکی ہے۔ ہم چاہتے تو ڈی چوک پہنچتے اور یہ دھرنا سبوتاژ کرتے لیکن ہم نے ایسا نہیں ہونے دیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت خام خیالی میں نہ رہے ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ابھی مزید قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ سول اور فوجی بیورو کریسی جاگیردار سرمایہ دار ہم پر اپنی معاشی پالیسیاں مسلط کرتے ہیں۔ اب انڈسٹری والے تاجر بھی بل نہیں دے سکتے۔ ہم بجلی کی قیمت کم کرنا چاہتے ہیں۔ راولپنڈی ، لاہوراور فیصل آباد میں تاجرکہتے ہیں ہم انڈسٹری نہیں چلا سکتے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ملک میں حکمران انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ اگر معاملات کو درست نہیں کریں گے۔ بجلی کے بل کم نہیں کریں گے اور تنخواہ دار سلیب ختم نہیں کریں گے ہمارا دباؤ بڑھتا چلا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بتائیں گے کہ معیشت کیسے چلانی ہے۔ یہ دھرنا یہاں نہیں رہے گا پورے ملک میں پھیلے گا۔ لوگوں کو ریلیف دینا ہوگا۔ ہماری مشاورت کا عمل جاری ہے پھر مزید بات کریں گے۔ لیاقت بلوچ کو ذمہ دار بنایا ہے۔ حکومت نے جس بندے کا نام دیا ہے وہ ملک میں نہیں ہے۔ یہ حکومت کی سنجیدگی ہے۔
جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور لیاقت بلوچ سے بات کرے۔عوام کو ریلیف دینا ہوگا ٹالنے کے لیے کوئی بات نہ کرے۔ ڈی چوک جانا کوئی پرابلم نہیں جب چاہیں گے سارے آپشن کھلے ہیں۔