13 مارچ 2025 کو ڈیرہ اسماعیل خان کے جندولہ فورٹ پر حملے میں مارے جانے والے خوارجی نعیم خان کے والد، خاندان اور گاؤں کے مشران نے اس سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔
کری شموزئی میں 20 سے زائد مشران اور نعیم کے والد احمد خان نے جرگے میں شرکت کی اور واضح طور پر کہا کہ نعیم سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
احمد خان نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جو پاکستان اور پاک فوج کے خلاف ہو وہ ریاست کا دشمن ہے، چاہے میرا اپنا بیٹا ہی کیوں نہ ہو، ایک سال تین مہینے پہلے میں اس کے پیچھے قرآن لے کر گیا لیکن اس نے قرآن بھی رد کر دیا، مجھے نہ اس کی لاش چاہیے نہ ڈھانچہ، اور میرا بیٹا جہنم کا ایندھن ہے۔
جرگے میں عوام اور مشران نے خوارجین کے خلاف سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور پاک فوج کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے لیے کوئی رعایت نہیں۔ علاقے کی تاریخ میں پہلی بار کسی مرنے والے کے لیے نہ فاتحہ خوانی ہوئی اور نہ ہی تعزیت کی گئی جو خوارجین کے عبرتناک انجام کی واضح مثال ہے۔