اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ارکان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔
وزیرِ اعظم شہبازشریف نے کابینہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ اس اقدام سے بجلی صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ کا فائدہ اور بجلی کے فی یونٹ نرخ میں کمی واقع ہوگی اور مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہے، پہلے مرحلے میں 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کا معاہدے ختم کر رہے ہیں بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب اور مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں دیگر آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر بتدریج نظر ثانی کرکے ٹیرف میں کمی لائی جائے گی، وقت آگیا ہے کہ عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 30 فیصد سے زائد تھی، 6.9 فیصد پر آنے سے عوام کو ریلیف ملا، اللہ کے بے پایاں فضل و کرم اور معاشی ٹیم کی شبانہ روز محنت سے 2025ء کا 7 فیصد کا ہدف 2024ء میں ہی حاصل کر لیا گیا، 5 آئی پی پیز مالکان نے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی اور رضاکارانہ طور پر ان معاہدوں کو حکومت کے ساتھ ختم کرنے پر اتفاق کیا ۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس اور وفاقی کابینہ کے اراکین اس کوشش کیلئے لائقِ تحسین ہیں،حالیہ گرمیوں میں وفاق اور وزیرِ اعلی پنجاب نے بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا، عوام سے کئے گئے اپنے ہر وعدے پر قائم ہوں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا، گزشہ سہ ماہی میں 8.8 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلاتِ زر سمندر پار پاکستانیوں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں، اپنی محنت کی کمائی پاکستان بھیجنے والے ہمارے بیرونِ ملک مقیم عظیم پاکستانیوں کے شکر گزار ہیں۔