فتنہ الخوارج نے وادی تیراہ میں تین نوجوانوں کا بہیمانہ قتل کر دیا، اغواء کے بعد سفاکی سے نوجوانوں کو قتل کئے جانے پر قبائلی عوام میں فتنہ الخوارج کے خلاف شدید غم و غصہ ۔
مقامی افراد اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق وادی تیراہ کے علاقے زنگی کلی، ملک دین خیل میں مؤرخہ 23 مئی 2025 کو فتنہ الخوارج نے تین نوجوانوں کو اغواء کے بعد سفاکی سے قتل کر دیا ۔
خوارجین نے ان کی لاشیں گولیوں سے چھلنی حالت میں لواحقین کے حوالے کیں ۔
مقامی ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں نوید ولد شیر غلام، ابراہیم ولد ڈاکٹر مصور، اور صمد ولد پیاو گل شامل ہیں۔ تینوں نوجوانوں کو دو روز قبل اغواء کیا گیا تھا، جبکہ جمعے کی صبح انہیں ایک نامعلوم مقام پر لے جا کر انتہائی سفاک انداز میں قتل کر دیا گیا ۔
نوید کئی بہنوں کا اکلوتا بھائی اور والدین کا واحد سہارا تھا، جبکہ ابراہیم کی شادی کو محض دو ہفتے ہی گزرے تھے۔ صمد بھی ایک ہونہار اور بااخلاق نوجوان کے طور پر جانا جاتا تھا۔ ان معصوم جانوں کے بے گناہ قتل پر علاقہ بھر میں سوگ کی کیفیت ہے اور لواحقین غم سے نڈھال ہیں ۔
اس المناک واقعے کی بدولت عوام میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے، قبائلی عمائدین اور مقامی افراد نے حکومت اور سیکیورٹی اداروں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث درندہ صفت عناصر کو فی الفور گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، اور علاقے میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنایا جائے ۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ حالیہ مہینوں میں سیکیورٹی فورسز نے کامیاب کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں خوارجین کو جہنم واصل کیا ہے، جس کے نتیجے میں وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اس قسم کی بزدلانہ وارداتوں پر اتر آئے ہیں ۔