آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت مناسب انضباطی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں تفصیلی کورٹ آف انکوائری کی گئی۔
انکوائری پاک فوج نےفیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں شکایات کی درستگی کا پتہ لگانے کیلئے کی۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہوچکی ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا ہے اور ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
انٹرسروسز انٹیلی جنس کے سابق ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف گزشتہ دنوں انکوائری شروع کی تھی۔
افواج پاکستان نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کی درخواست پر انکوائری کمیٹی بنائی تھی۔
ذرائع کے مطابق آج ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ پاک فوج کے کڑے ترین احتساب کے عمل کا کوئی ثانی نہیں،پاک فوج ایک منظم ادارہ ہے اور ہمیشہ اپنے تگڑے انٹرنل احتساب کے طریقہ کار کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔