جماعت الاحرار کے کارندوں اور کالعدم دہشت گرد تنظمیوں ٹی ٹی پی کے درمیان جاری لڑائی میں شدت آگئی ہے۔اعلامیہ کے مطابق 15 اور 16 فروری اور 16 فروری کی درمیانی شب میں ایک قاتلانہ حملے میں جماعت الاحرار کا سینئر سرغنہ قاری ضیاء الرحمان عرف قاری اسماعیل ضلع لال پورہ نگر ہار میں شدید زخمی ہوگیا تھا۔دو دہشت گرد دھڑوں کے درمیان ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ جاری جنگ سے منسلک ہے،تصدیق جس کی جماعت الاحرار کے دیگر اراکین نے بھی کی ہے۔ضلع خیبر سے قاری ضیاء الرحمان عرف قاری اسماعیل کا تعلق ہے اور گزشتہ 10 سالوں سے وہ ان ایک اہم کمانڈروں میں سے ہے،پنجاب اور پشاور میں جنہوں نے دہشتگردانہ حملوں کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت عام شہریوں کو بھی شہید کیا ہے۔
واضح رہے کہ اگست 2022 میں اختلافات جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی کے درمیان جماعت الاحرار کے سرغنہ عمر خالد خراسانی کے قتل کے بعد سامنے آیا تھا۔ محسود ولی کی قیادت میں ماضی میں ٹی ٹی پی کی مرکزی شوریٰ کی جانب سے جماعت الاحرار سے وابستہ وزارتی عہدوں سے دو کمانڈروں کو برطرف کرنا بھی بڑی وجہ اختلافات کی ہے۔مبصرین نے بتایا ہے کہ خیبر کے علاقے میں دونوں دہشت گرد تنظیمیں غلبہ حاصل کرنا چاہتی ہیں جس کے بعد معاملات جنگ تک پہنچ چکے ہیں۔