چین، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتا ہوا اتحاد جنوبی ایشیا کے جغرافیائی منظرنامے میں ایک نئی حقیقت کا آغاز کر رہا ہے۔ یہ اتحاد نہ صرف اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں فروغ لارہا ہے بلکہ سکیورٹی کے شعبے میں بھی ایک نئی تحریک کی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ پاکستان کی یہ پوزیشن، جو کہ اہم جغرافیائی مقام پر واقع ہے، چین کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی قوت کو ایک مضبوط سہارا فراہم کرتی ہے۔
انڈیا کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے چین کی بڑھتی ہوئی اقتصادی اور سکیورٹی موجودگی کی طرف اشارہ کیا ہے جو بحر ہند میں بھارت کے لیے ایک نیا چیلنج بن رہا ہے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ چین کی روابط کی مضبوطی اس بات کا اشارہ ہے کہ انڈیا کے لیے تین محاذوں پر جنگ کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔
چین نے نہ صرف پاکستان کے ساتھ اپنے دفاعی تعلقات میں اضافہ کیا ہے بلکہ بنگلہ دیش کو بھی اپنے ساتھ لانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ بنگلہ دیش کی حکمت عملی کا چین کی جانب جھکاؤ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی اقتصادی و دفاعی تعاون کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن اسے ایک سٹریٹجک اہمیت فراہم کرتی ہے جو عالمی طاقتوں کے لیے نہایت اہم ہے۔ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی پختگی اور افغانستان، ایران و وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ اس کے سرحدی تعلقات پاکستان کو عالمی سیاست میں ایک اہم کھلاڑی بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ، پاکستان میں موجود نایاب زمینی معدنیات عالمی مارکیٹ کے لیے ایک قیمتی اثاثہ بن چکی ہیں، جس کا فائدہ چین اور دیگر ممالک اٹھا رہے ہیں۔
بنگلہ دیش کی جانب سے چین کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا انڈیا کے لیے ایک نیا چیلنج پیش کرتا ہے۔ بنگلہ دیش کے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے قیادت میں اس ملک نے اپنی خارجہ پالیسی میں ایک توازن قائم کیا ہے، جس سے بھارت کی جنوبی ایشیا میں اجارہ داری کے خاتمے کا امکان بڑھا ہے۔ اس تبدیلی کا ایک بڑا حصہ چین کی بڑھتی ہوئی اقتصادی و سکیورٹی قوت میں مضمر ہے۔
پاکستان کی دفاعی حکمت عملی میں چین کے ساتھ مزید قریبی تعلقات کا آغاز، دونوں ممالک کے درمیان ایک نئی دفاعی دوستی کا مظہر ہے۔ یہ تعلقات نہ صرف اقتصادی بلکہ سکیورٹی کے لحاظ سے بھی دونوں ممالک کے لیے اہم ہیں۔ ان تعلقات میں مزید گہرائی لانے سے نہ صرف پاکستان کو فائدہ ہوگا بلکہ اس کے دفاعی محاذ کو بھی مضبوطی ملے گی۔
انڈیا کے لیے یہ حالات کسی طور خوش آئند نہیں ہیں۔ اگرچہ انڈیا کی دفاعی حکمت عملی میں چین اور پاکستان کو الگ الگ محاذوں پر دیکھنے کی کوشش کی گئی تھی، اب یہ حقیقت بن چکی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرا اتحاد اور بنگلہ دیش کی شمولیت انڈیا کے لیے ایک سنگین سکیورٹی چیلنج بن چکا ہے۔ انڈیا کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ چین، پاکستان اور بنگلہ دیش کا یہ ابھرتا ہوا اتحاد اس کے لیے ایک نیا جغرافیائی چیلنج ہے، جو مستقبل میں مزید پیچیدہ ہو سکتا ہے۔
پاکستان کی اس نئی پوزیشن اور اس کی عالمی طاقتوں کے ساتھ بڑھتی ہوئی شراکت داری، انڈیا کے لیے ایک سٹرٹیجک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کا عالمی سطح پر مضبوط مقام اور چین کے ساتھ اس کے تعلقات کی گہری نوعیت بھارت کے لیے ایک چیلنج بنتی جارہی ہے۔ بھارت کو اپنی خارجہ پالیسی کو نیا زاویہ دینا ہوگا تاکہ اس نئے منظرنامے میں اپنی پوزیشن مضبوط کر سکے۔