اسلام آباد: وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی چیمبر آف کامرس کی امریکا-پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات کی ،اس دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ٹیرف کے مسئلے پر امریکی انتظامیہ سے رابطہ میں ہیں اور جلد اس کا فائدہ مند حل تلاش کرلیا جائے گا ۔
وفد میں سینئر نائب صدر ایشیا-امریکہ چیمبر آف کامرس چارلس فریمین، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایشیا و صدر پاکستان-امریکہ بزنس کونسل اسپیرینزا گومیز، ڈائریکٹر گورنمنٹ افیئرز ایبٹ انڈسٹریز ہینی ہینسر، ہیڈ آف پبلک پالیسی یوریشیا ایپل ایسرا کونی اور دیگر شامل تھے ۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امریکہ ۔پاکستان بزنس کونسل کا پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ہے، یہ کونسل دونوں ممالک کے درمیان روابط کو آسان بنانے، شراکت داری کے استحکام اور پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک اہم پلیٹ فارم ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 80 سے زائد امریکی کمپنیوں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک محفوظ اور منافع بخش ملک ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان میں ملازمتیں پیدا کرنے، ریونیو میں حصہ ڈالنے اور علاقائی منڈیوں میں برآمدات بڑھانے کے لئے آپ کی کاوششوں کو سراہتے ہیں ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مزید ایک فیصد کمی کرتے ہوئے پالیسی ریٹ 11 فیصد کر دیا ہے جو صنعتی اور کاروباری شعبے کے لئے انتہائی خوش آئند ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کاوشوں کا مقصد ریگولیٹری عمل میں سہولیات کی فراہمی، شفافیت کا فروغ اور بیوروکریٹک مسائل کو ختم کرکے کاروباروں کے لئے زیادہ سازگار ماحول پیدا کرنا ہے ۔