بھارتی خفیہ ایجنسی "را” نے اپنے ہیڈکوارٹرز میں باقاعدہ طور پر بلوچستان ڈیسک قائم کر رکھا ہے، جہاں پاکستان کے خلاف منظم پروپیگنڈا مہم چلانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔
’’را‘‘ کی اس مہم کا مقصد پاکستان کی داخلی صورتحال کو غیر مستحکم کرنا، عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا اور خاص طور پر بلوچستان میں علیحدگی پسند بیانیے کو فروغ دینا ہے ۔
را کے بلوچستان ڈیسک میں سوشل میڈیا ماہرین، ویڈیو ایڈیٹرز اور AI ماڈلنگ ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم موجود ہے جو جعلی ویڈیوز تیار کرتی ہے۔ ان ویڈیوز میں پاکستانی ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے الزامات، مظلومیت کے جھوٹے مناظر اور ریاستی جبر کی من گھڑت کہانیاں دکھائی جاتی ہیں ۔
ان ویڈیوز میں جعلی آوازیں، فیک لوکیشن ڈیٹا اور فرضی کردار استعمال کیے جاتے ہیں تاکہ انھیں حقیقت کے قریب ترین دکھایا جا سکے۔ جعلی مواد کو سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے منظم نیٹ ورک پر پھیلایا جاتا ہے، جو بلوچ کارکنان، انسانی حقوق کے نمائندے یا غیر ملکی تجزیہ کاروں کے نام سے سرگرم ہوتے ہیں ۔
ان اکاؤنٹس کا مقصد عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا اور پاکستان کے خلاف عالمی بیانیہ تشکیل دینا ہوتا ہے۔ بھارتی میڈیا، خاص طور پر ادیتیا راج کول جیسے صحافی، ان فیک ویڈیوز کو ’’ایکسکلوسیو‘‘ یا ’’بریکنگ نیوز‘‘ کے طور پر چلا کر بین الاقوامی میڈیا کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
پاکستانی حکام نے اس پروپیگنڈا مہم کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور ڈیجیٹل ٹریسنگ و سائبر انٹیلیجنس پر مبنی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
"EU DisinfoLab” کی رپورٹ نے ظاہر کیا تھا کہ بھارت نے پاکستان مخالف جھوٹے مواد کو پھیلانے کے لیے سینکڑوں جعلی این جی اوز اور میڈیا آؤٹ لیٹس قائم کیے تھے ۔
پاکستانی حکام اور ماہرین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور ٹیکنالوجی کمپنیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سائبر پراپیگنڈا کا نوٹس لیں اور کارروائی کریں ۔