مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو 5 سال مکمل ہو گئے ہیں، دنیا بھر میں پاکستانی اور کشمیریوں نے یوم استحصال منایا۔
حریت کانفرنس نے یوم استحصال کشمیر پر وادی بھر میں مکمل ہڑتال رہی، لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے بھی ہو ئے۔
یوم استحصال کے موقع پر اپنے صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنےپیغام میں کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت کمزور کرنے کے لیے غیرقانونی اقدامات کیے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ تمام بھارتی اقدامات سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات چوتھے جنیوا کنونشن اور عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں، لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں مقبوضہ کشمیر دنیا کا بڑا عسکریت زدہ علاقہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوم استحصال کے موقع پر اپنےپیغام میں کہا ہے کہ 5 سال قبل آج کے دن مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات کی شروعات ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ زمینی صورتحال بھارت کےدعوؤں کا پردہ فاش کرتی ہے، بھارت ہر قسم کا گھناؤنا ہتھکنڈا اپنا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کے حوصلے، بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں، بھارت کا ہر قسم کا ظلم و جبر ناکام رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امن مسئلہ کشمیر کے حل پر منحصر ہے، عالمی برادری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 5 اگست 2019 کےغیر قانونی اقدامات کو واپس لیا جائے، اقوام متحدہ کی کی قراردادوں پر عمل کروایا جائے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر کہا کہ 5 سال قبل بھارت نے اپنے آئین میں ترمیم کر کے جو کام کیا وہ غیر آئینی ہے، وہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے منافی ہے۔
انھوں نے کہا بھارت کو لگتا ہے کہ وہ آئین میں ترمیم کر کے ترمیم کر سکتا ہے تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔