پشاور: خیبرپختونخوا حکومت اور اساتذہ کے درمیان مذاکرات ایک مرتبہ پھر ناکام ہوگئے ہیں۔ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کی شرط کو مسترد کر دیا، جس کے بعد صوبائی حکومت اساتذہ کے خلاف سخت کارروائی پر غور کر رہی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق آج ایک اہم ملاقات میں حکومت کی جانب سے وزیر تعلیم نے اساتذہ کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ اس دوران حکومت نے اساتذہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا احتجاج ختم کر دیں تاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات کا عمل شروع کیا جا سکے۔ وزیر تعلیم نے اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر اساتذہ احتجاج ختم کریں تو وزیراعلیٰ کے ساتھ ان کی ملاقات ممکن ہو سکتی ہے۔
تاہم پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے حکومت کی اس شرط کو ماننے سے صاف انکار کر دیا۔ اساتذہ کی جانب سے انکار کے بعد حکومت کی طرف سے اس بات کا عندیہ دیا گیا ہے کہ اس احتجاج کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا سکتے ہیں، جس میں اساتذہ کے خلاف محکمانہ کارروائی شامل ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے اساتذہ گزشتہ کئی دن سے اپگریڈیشن پر عمل درامد نہ کرنے خلاف اور دیگر مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے ہیں ۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے، وہ اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے۔
حکومت اور اساتذہ کے درمیان مذاکرات کے ناکام ہونے کے بعد دونوں طرف سے سخت موقف اختیار کیا گیا ہے، اور اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ اس تنازعہ کے مزید طول پکڑنے کے امکانات ہیں۔