گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جمعرات کو مادر وطن کے تحفظ کے لیے قبائلی عوام کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں گے۔
وہ گورنر ہاؤس میں ضم شدہ علاقوں کے قبائلی عمائدین کے 120 رکنی وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ سابق وفاقی وزیر ساجد طوری کی قیادت میں آنے والے وفد میں باجوڑ، مہمند، اورکزئی، کرم اور وزیرستان کے قبائلی عمائدین شامل تھے۔
گورنر نے وفد کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ان کے تحفظات متعلقہ حکام تک ضروری کارروائی کے لیے پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عمائدین کی صدر اور بلاول بھٹو سے ملاقات کے لیے جرگہ کا اہتمام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان سے متعلق ان کے مسائل متعلقہ حکام کے سے حل کئے جائیں گے۔
وفد نے گورنر کے پی کو لوڈ شیڈنگ، طلباء کے کوٹہ، لیویز میں بھرتیوں سمیت اپنے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے گورنر پر زور دیا کہ وہ قبائلی علاقوں میں مقیم سکھوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں اور اقلیتوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔
گورنر نے وفد کو مسائل کے حل کے لیے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور قبائل کو سفارشات مرتب کرنے کے لیے پانچ رکنی کمیٹی بنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے تحفظات دستیاب فورمز پر اٹھائے جائیں گے جبکہ سکھ برادری کے افراد کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے محکمہ پولیس سے رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکام قبائلی عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور انہیں ترقی کے قومی دھارے میں لانے کے لیے کام کریں گے۔