تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع باجوڑ کی تحصیل لوئی ماموند کے سرحدی علاقے میں ایک مؤثر آپریشن کیا، جس کے دوران فتنہ الخوارج کا سرکردہ خوارجی مولوی سیف اللہ ہلاک کر دیا گیا، سیف اللہ کا تعلق ضلع سوات سے تھا، جبکہ وہ ضلع خیبر میں دہشتگردی میں سرگرم عمل تھا،خوارجی سیف اللہ خوارج کے مرکزی سرغنے غزوان حفظہ اللہ کا بیٹا تھا اور تنظیم کے اندر ایک بااثر کردار رکھتا تھا ۔
سیف اللہ کی ہلاکت فتنہ الخوارج کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے، کیونکہ وہ نہ صرف تنظیمی معاملات میں فعال تھا بلکہ نوجوانوں کو گمراہ کرنے میں بھی پیش پیش تھا ۔
اسی آپریشن کے دوران، سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے مزید 8 دہشت گردوں کو بھی واصلِ جہنم کیا ۔
یاد رہے کہ سال 2025 کے دوران خیبرپختونخوا میں اب تک سیکیورٹی ادارے 733 خوارجین اور مشرکین کو جہنم واصل کر چکے ہیں ۔
فتنہ الخوارج اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے معاشرے میں خوف و ہیبت پھیلانے کی کوشش کرتے رہے ہیں، لیکن آج وہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے سامنے بے بس ہو چکے ہیں۔ ہماری فورسز نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے ۔
سیکیورٹی فورسز کا عزم واضح ہے: دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی، اور خوارج کو چن چن کر عبرتناک انجام تک پہنچایا جاتا رہے گا ۔