فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب قانون کے تحت چلتا ہے، یہاں آکر قانون توڑو گے تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
مریم نواز نے کہا کہ اپنے بچے باہر بیٹھے ہوئے ہیں ان کو نہیں لاتے، کیا میری قوم کے بچے مفت آئے ہیں؟ 9 مئی مقدمات میں جو نوجوان اندر ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر جملے کستے ہیں، ذو معنی جملے بولتے ہیں، وزیراعلیٰ اس طرح کے جملے بولے تو وہ قوم کو کیا درس دے رہا ہے؟ وزیراعلیٰ ہو دوسرے صوبے پر حملہ آور ہو، لشکر لے کر آجائے اور خود اے کے 47 ہوا میں لہرائے اور گاڑی کے شیشے توڑ دیں تو اس سے عوام کو کیا درس دے رہے ہیں؟
مریم نواز نےکہا کہ پنجاب کے عوام کو دہشت گرد بنانے چلے ہو، یہ مریم نواز نہیں ہونے دے گی، پنجاب قاعدے اور قانون کے تحت چلتا ہے، پنجاب 6 بجے بند نہیں ہوتا جہاں دہشت گردوں کا راج ہو، پنجاب کی سرحد میں آکر قانون توڑو گے تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ تمہارے صوبے کے عوام رل رہے ہیں، آپ عیش و عشرت میں پڑے ہو، آج یہاں جلسہ ہے، کل وہاں جلسہ ہے، جلسے کرتے رہو گے تو کام کب کرو گے؟
مریم نواز نے کہا کہ لوگوں کو دو ماہ کا بجلی میں ریلیف دیا تو تمہیں مرچیں لگنا شروع ہوگئیں، تمہارے صوبے کے لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، دوسرے صوبے پر لشکر کشی کر رہے ہو۔
انہوں نے کہا کہ 6 سال میں ایک نوجوان کو میرٹ پر نوکری نہیں ملی، ہم نے چھ ماہ کے اندر ایک ہزار نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کیں جن کی تنخواہ ساٹھ ہزار ہے، یہاں بیٹھا ایک ہزار میں سے ایک نوجوان بھی سفارش پر بھرتی نہیں ہوا سوفیصد میرٹ پر بھرتی ہوئے، مجھے بھی لوگوں نے نوکریوں کے لیے بھرپور سفارش کی مگر ہم نے میرٹ پر ترجیح دی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پنجاب کے جس اسپتال میں جاتی ہوں وہاں کے پی سے آئے ہوئے مریض ملتے ہیں، دل کے مریض بچوں کا 15 ہزار مریضوں کا بیک لاگ ہے، ان کے لیے فوری سرجری کا بندوبست کیا گیا ہے فوری طور پر 100 بچوں کی سرجری کی گئی جس میں سے متعدد بچے خیبر پختون خوا سے تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کسان پیکیج کا اجرا کرنے جارہے ہیں جو کہ اگلے سال لانچ کیا جائے گا 400 ارب روپے مالیت کا ہوگا۔