پشاور: مولانا فضل الرحمان اگلے 5 سال کیلئے بلا مقابلہ جمعیت علماء اسلام کے امیر جبکہ مولانا عبدالغفور حیدری بلامقابلہ سیکریٹری جنرل منتخب ہو گئے۔
ترجمان جے یو آئی اسلم گوری کے مطابق مولانا فضل رحمان اور عبدالغفور حیدری کسی اور امیدوار کے مدمقابل نہ ہونے کی وجہ سے بلامقاملہ ہی منتخب ہوئے۔
جے یو آئی کے انٹراپرٹی الیکشن کے بعد نو منتخب امیر مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرس سے خطا کرتے ہوئے کہا کہ ہم پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے ساتھ مسودہ بنارہے ہیں، سمجھتے ہیں کہ الیکشن ہوں، عوام کے نمائندے ترمیم لائیں۔ چاہتے ہیں کہ اتفاق رائے سے ترمیم لائی جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمان اتنی بڑی ترمیم کا حقدار نہیں،جعلی پارلیمنٹ سے ترمیم نہیں کرائی جاسکتی، جعلی پارلیمنٹ سے ترمیم کرانا زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شخصیات پر ترمیم نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نہ مرکز میں عوام کی حکومت ہے نہ صوبے میں، مرکز اور صوبے میں جلعی حکومتیں ہیں۔
امیر جے یو آئی نے کہا کہ علی امین کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں، وزیراعلٰی کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے یہ بچکانہ بیان ہے۔ جلسے کو روکنا غیر جمہوری ہے، پی ٹی آئی کو اجازت ملنی چاہیے۔
مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کو اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ اسرائیل جنگ کو توسیع دینا چاہتا ہے، اور یہ آگ پوری عرب دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ( اقوام متحدہ میں ) وزیراعظم کی تقریر نے پاکستان کے زندہ ہونے کا ثبوت دیا ہے، پاکستان سمیت پانچ اسلامی ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا چاہیے۔