درہ آدم خیل – درہ آدم خیل میں ہونے والے ایک ریسکیو آپریشن کے دوران افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب ریسکیو 1122 نے غیر تربیت یافتہ عملے – ایک ایل ٹی وی ڈرائیور اور ایک سکیورٹی گارڈ – کو خطرناک مائن ریسکیو مشن پر بھیج دیا۔ دونوں اہلکار بغیر کسی مناسب تربیت اور حفاظتی اقدامات کے شہید ہوگئے۔
اس سانحے نے ادارہ جاتی غفلت اور اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (SOPs) کی کھلی خلاف ورزی کو بے نقاب کردیا ہے۔ ریسکیو ذرائع نے تصدیق کی کہ صورتحال کی سنگینی کے باوجود کوئی ماہر تکنیکی ٹیم تعینات نہیں کی گئی۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ ایسی بدانتظامی نے قیمتی جانیں لی ہوں۔ چند برس قبل فاریسٹ ہل فائر کے واقعے میں بھی ایک میڈیکل ٹیکنیشن اپنی پیشہ ورانہ حدود سے ہٹ کر ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے شہید ہوا تھا، لیکن اس سانحے سے بھی کوئی سبق نہ سیکھا گیا۔ آج ایک بار پھر وہی غفلت انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان واقعات کی بنیادی وجہ غیر تکنیکی افسران کی انتظامی عہدوں پر تعیناتی ہے۔ ایسے افسران نہ تکنیکی صورتحال کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور نہ درست فیصلے کرنے کی، جس کے باعث قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں۔ فوری احتساب اور ادارہ جاتی اصلاحات وقت کی ضرورت بن چکی ہیں۔