Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    منگل, جولائی 1, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
    • سکردو سے گلگت جانے والے پشاور کے رہائشی 4 سیاح گاڑی سمت لاپتہ، تلاش جاری
    • صدر مملکت نے فنانس بل 26-2025 کی منظوری دے دی
    • عوام کیلئے ایک اور ریلیف ،حکومت کا بجلی بلوں سے صوبائی ’’الیکٹریسٹی ڈیوٹی‘‘ختم کرنے کا فیصلہ
    • وزیراعظم شہبازشریف کی پاکستان کو عالمی ٹورازم برانڈ بنانے کی ہدایت
    • ترک صدر طیب اردوان کی شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز پر خودکش حملے کی مذمت
    • دنیا نے بھارتی مؤقف مسترد کر دیا، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کیا جاسکتا، وزیر دفاع
    • ملک میں پرائمری سکولوں کی سطح پر مصنوعی ذہانت کی تعلیم متعارف کرانے کا فیصلہ
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » اب پی ٹی آئی کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا!
    بلاگ

    اب پی ٹی آئی کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا!

    جنوری 30, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Now PTI will have to face more difficulties
    اگر نئی قیادت اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کا سوچے گی تو دس بار سوچے گی اور آخر میں علی امین گنڈاپور کا تجربہ ان کو ضرور یار آئے گا ۔
    Share
    Facebook Twitter Email

    اسلام آباد(ارشداقبال) اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے صرف 3 ہی دور ہوئے اور چوتھے دور سے قبل ہی ختم ہو گئے ۔تحریک انصاف کا مطالبہ تھا کہ حکومت 9 مئی اور 26 نومبر کے معاملے پر عدالتی کمیشن بنائے اور بانی چیئرمین عمران خان سمیت تمام گرفتار پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنانوں کو رہا کیا جائے جبکہ حکومت کا موقف ہے کہ  چوتھے راونڈ میں حکومتی کمیٹی بیٹھی رہی لیکن پی ٹی آئی کی کمیٹی مذاکراتی سیشن میں حاضر نہیں ہوئی ۔ یوں حکومت نے کمیٹی کا اجلاس ختم کردیا ۔پی ٹی آئی بضد رہی کہ کمیشن بھی بن جائے اور تمام قید مجرموں کو بھی رہا کیا جائے ۔اس کے علاوہ تحریک کوئی اور بات سننے کو ہی تیار نہیں ۔

    اس کے بعد بھی وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی اور ان کے مطالبات کیلئے کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش بھی کی لیکن پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی مذکورہ پیشکش کو بھی ٹھکرادیا ۔

    یہ تو سب کو علم ہے کہ یہ مذاکرات بھی تحریک انصاف ہی کے کہنے پر شروع ہوئے تھے اور یہ انہوں نے ہی ختم بھی کئے ۔ اب اگر یہ مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتے تھے تو پھر اس کو شروع کرنے کا مطالبہ کیوں کیا ؟ اور اگر شروع ہی کردیئے تو پھر اس کو نامکمل ہی کیوں چھوڑ دیئے ؟  شائد اس کی وجہ یہی ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی اپنی عادت سے مجبور ہیں ۔مذاکرات سے قبل ان کے پاس  ایک راستہ تھا لیکن اب وہ بھی بند کردیا ۔

    اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے انکار اور وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات سے فرار کے بعد اب چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو 349 صفحات پر مشتمل خط لکھ کر اگر بانی تحریک انصاف عمران خان  سمجھتے ہیں کہ ان کی سزائیں ختم ہو جائیں گی یا وہ رہا ہو جائیں گے تو شائد یہ ان کی بہت بڑی بھول ہے ۔

    بانی پی ٹی آئی سے نہ تو وفاقی حکومت کی کوئی جنگ چل رہی ہے اور نہ ہی کسی اور کی، بلکہ انہوں نے اپنی حکومت میں جو کام کئے ہیں اب وہ اس کی سزا بھگت رہے ہیں ،یعنی قانون نے ان کو سزا دی ہے تو ان کی رہائی بھی قانون کے ذریعے ہی ہوگی ۔لیکن وہ قانون کا سامنا کرنے کے بجائے کبھی اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے بھاگ رہے ہیں  اور کبھی وفاقی حکومت کو اپنی کرتوت کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں ۔

    ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ سیاسی سوچ اور سیاسی جماعتوں کی طرح مذاکرات کرتے ، اپنی پارٹی کے رہنماوں کی سیاسی تربیت کرتے ،ان کو بتاتے کہ سیاست کرنی ہے تو کیسے کرنی ہے ، لیکن نہیں ، انہوں نے اپنے رہنماوں کو یہ سب کچھ نہیں بتانا اور نہ خود اس پر عمل کرنا ہے ، ہر وقت جارحانہ لب و لہجہ اور سوچ  اچھے خاصے کام کو بگاڑ دیتے ہیں  ۔

    ہم کئی بار انہی صفحات بار بار یہی کہتے رہے ہیں  کہ سیاستدانوں کے ساتھ سیاستدانوں کی طرح چلنا ہوتا ہے لیکن نہ کبھی عمران خان خود جارحانہ طرز سیاست چھوڑیں گے اور نہ ہی وہ  اپنے اندر لچک پیدا کرنے کی کوشش کریں گے ۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو صوبائی صدارت سے ہٹاکر جنید اکبر کو یہ عہدہ دیا گیا ، اب جنید اکبر صاحب بھی اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کرتے ہیں ۔ شائد عمران خان پارٹی کے ایک ایک رہنما کا امتحان لینے کی کوشش کر رہے ہیں اور دیکھنا چاہتے ہیں کہ کون سا لیڈر کتنے پانی میں ہے ۔

    پی ٹی آئی جب تک وفاقی حکومت سے مذاکرات میں مصروف رہتی ، اتنا ہی ان کو کم سے کم مسائل کا سامنا کرنا پڑتا لیکن جونہی یہ مذاکرات سے بھاگے ہیں اب ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ اگر یہ یہی سوچ رہے ہیں کہ مذاکرات کے ذریعے ان کو باندھا گیا تھا اور وہ وفاق کے خلاف تحریک چلانے سے قاصر تھے تو یہ بھی ان کی بھول ہے ۔ اب یہ علی امین گنڈاپور کے بعد کسی کو بھی صوبائی صدارت دے ، یا پارٹی کی چیئرمین شپ دے یہ اب کبھی بھی اسلام آباد  پر یلغار اور چڑھائی  نہیں کر سکیں گے  اس کی وجہ خود علی امین گنڈاپور ہیں ۔ اب اگر نئی قیادت اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کا سوچے گی تو دس بار سوچے گی اور آخر میں علی امین گنڈاپور کا تجربہ ان کو ضرور یار آئے گا ۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleنئے آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا
    Next Article اے پی ایس حملہ اور 9 مئی احتجاج کے سویلینز میں کیا فرق ہے؟ سپریم کورٹ کا سوال
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    بے بسی اور بے حسی!

    جون 29, 2025

    سیلاب آیا، زندگیاں گئیں، خیبرپختونخوا حکومت کہاں تھی؟

    جون 28, 2025

    فتنہ خوارج اور مقامی سہولت کاری – خاموشی کب تک؟

    جون 28, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    جون 30, 2025

    سکردو سے گلگت جانے والے پشاور کے رہائشی 4 سیاح گاڑی سمت لاپتہ، تلاش جاری

    جون 30, 2025

    صدر مملکت نے فنانس بل 26-2025 کی منظوری دے دی

    جون 30, 2025

    عوام کیلئے ایک اور ریلیف ،حکومت کا بجلی بلوں سے صوبائی ’’الیکٹریسٹی ڈیوٹی‘‘ختم کرنے کا فیصلہ

    جون 30, 2025

    وزیراعظم شہبازشریف کی پاکستان کو عالمی ٹورازم برانڈ بنانے کی ہدایت

    جون 30, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.