سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارا نیوکلیئر پروگرام اور میزائل ملک کی حفاظت کے لیے ہے، اسرائیل میں ہمت نہیں کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے ۔
سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ گمراہ کن مس انفارمیشن پھیلائی جارہی ہے، احتیاط برتنی چاہیے، امریکی صدر ٹرمپ سے متعلق کل ایک کلپ چل رہا تھا بعد میں معلوم ہوا کہ اے آئی سے جنریٹ ہوا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ اومان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے مجھے اپ ڈیٹ کیے رکھا، یو این سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ سے متعلق ہم نے اپنا کردار ادا کیا، ایران نے اس حوالے سے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ 13 جون کے بعد کئی جعلی خبریں سامنے آئیں، نیتن یاہو کا انٹرویو 2011 کا ہے، ایسی صورتحال میں سب کو خیال رکھنا چاہیے، یہ بچوں کا کھیل نہیں، سنجیدہ قسم کی جنگ جاری ہے، ایران کے وزیر خارجہ نے مذاکرات میں مسلسل میرے ساتھ رابطہ رکھا۔
اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ ہمیں احتیاط کرنی ہوگی بہت غلط اور گمراہ کن خبریں پھیل رہی ہیں، جنگ کوئی مذاق نہیں ہے، فیک نیوز کے حوالے سے ہمیں چیزوں کو کلیئر کرنا چاہیے، ایران پر ایٹمی حملے کی صورت میں پاکستان کی جانب سے اسرائیل پر ایٹمی حملے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ہمارا نیوکلیئر پروگرام اور میزائل ہماری اپنی حفاظت کے لیے ہے۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کشیدگی کی وجہ سے سعودی عرب میں ایرانی عازمین پھنس گئے ہیں، جس پر ایران نے ہم سے مدد کی درخواست کی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایرانی عازمین کو کراچی ایئرپورٹ پر خوش آمدید کریں گے اور انہیں آن آرائیول ویزے دے کر کراچی میں قیام کی اجازت دیں گے جس کے بعد ایرانی حکومت انہیں براستہ روڈ شٹل کے ذریعے واپس لے کر جائے گی ۔