برطانوی توانائی تھنک ٹینک ’ایمبر‘ کی جانب سے جاری تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے، گزشتہ سال پاکستان نے دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت سب سے زیادہ 70 گیگا واٹ سولر پینلز درآمد کیے ۔
رپورٹ کے مطابق حیران کن بات یہ ہے کہ یہ کسی عالمی سرمایہ کاری، قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ممکن ہوا ۔
زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروبار اور تجارتی اداروں کی طرف سے ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں، یہ درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں ۔
ایمبر کی رپورٹ میں ماہانہ صلاحیت کی تنصیبات سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار کے تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ دنیا اس سال کے آخر تک 593 گیگا واٹ شمسی تنصیبات تک پہنچنے کی راہ پر گامزن ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی ملکوں کو آج تعمیر کی جانے والی شمسی صلاحیت کی اعلیٰ سطح سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے اور آنے والے سالوں میں صلاحیت کی مسلسل تعمیر کو یقینی بنانے کے لیے آگے کی منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے ۔