پاکستان کی معیشت کا حجم پہلی مرتبہ 410 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا۔
رواں مالی سال حکومت کی کس شعبے میں کیا کارکردگی رہی؟ قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا ۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اہم معاشی اہداف کے حصول میں پیشرفت سے آگاہ کریں گے۔
ابتدائی دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال صنعتی شعبے کی کارکردگی ہدف سے بہتر رہی ۔ خدمات اور زرعی شعبہ اہداف پورے نہ کر سکے۔ معاشی شرح نمو کا تین اعشاریہ 6 فیصد کا ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا۔
سروے نکات کے مطابق معاشی شرح نموکا3.6 فیصد ہدف بھی حاصل نہ کیا جا سکا، رواں مالی سال معاشی شرح نمو2.7فیصد ریکارڈ کی گئی، مہنگائی 12فیصد ہدف کے مقابلے صرف 5 فیصد تک محدود رہی، بالواسطہ ٹیکس آمدن 7799ارب ہدف کے مقابلے 8393 ارب روپے رہی۔
دستاویزات کے مطابق صنعتی شعبے کا ہدف 4.4 فیصد اور کارکردگی 4.8 فیصد ریکارڈ کی گئی، ٹیکس ٹوجی ڈی پی6فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی۔ مجموعی ریونیو 36.7 فیصد اضافے سے 13 ہزار 367 ارب روپے رہا، زرعی شعبے کی کارکردگی 2 فیصد ہدف کے مقابلے 0.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا، اہم فصلوں کی پیداوار منفی 4.5 فیصد ہدف کے مقابلےمنفی 13.5 فیصد رہی۔