پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات کوئی نئی بات نہیں لیکن صوابی جلسے میں یہ اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں ۔
صوابی میں گزشتہ روز ہونے والے احتجاجی جلسے میں جہاں چند رہنماؤں کو تقریر کا موقع نہیں دیا گیا وہاں چند ایک واپس چلے گئے ۔
صوابی جلسے میں مرکزی رہنما شیر افضل مروت کو سٹیج پر بیٹھنے کے لیے نشست نہیں مل سکی اور اعظم سواتی طبعیت ناساز ہونے کے باعث شرکت نہ کرسکے ۔
پی ٹی آئی کے ایک اور اہم رہنمااور قومیا سمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب بھی سٹیج پر خاموش بیٹھے رہے، عاطف خان بھی بغیر تقریر کے جلسے کے اختتام پر چلے گئے ۔
وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے اپنی تقریر شروع ہوتے ہی شیر افضل مروت کو سٹیج پر بلا لیا اور دونوں نے ہاتھ ملا کر پیغام دیا ۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے خطاب سے پہلے شیر افضل مروت کو وزیر اعلی نے مائیک دے دیا جس پر شیر افضل مروت نے مختصر خطاب میں کہا کہ ہم برے لوگ ہیں اور برے وقت میں کام آتے ہیں ۔
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے بجائے شیر افضل مروت نے اعلان کیا کہ اگلا جلسہ لکی مروت میں ہوگا اور کارکن ضرور شرکت کرنے آئیں ۔