پشاور: (اخبار خیبر ) پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کا اعلامیہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستوں کے اراکین کو حلف لینے سے روک دیا،عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم دوبارہ کی جائے ۔
پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کے خلاف دائر مسلم لیگ ن کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو دوبارہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کی ہدایت کر دی ۔
عدالت عالیہ کی جانب سے جاری دو صفحات پر مشتمل مختصر تحریری فیصلہ جسٹس ارشد علی نے تحریر کیا،فیصلے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا ہے ۔
پشاور ہائیکورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں کی تقسیم کے لیے کیا گیا 22 فروری 2024 کا فیصلہ غیر قانونی اور آئین کے آرٹیکل 106 کے خلاف ہے، یہ فیصلہ الیکشن ایکٹ 2017 رول 92 کی بھی خلاف ورزی ہے ۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ آئین و قانون کے مطابق الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا اسمبلی کی 20 مخصوص نشستوں کی تقسیم آئین و قانون کے مطابق دوبارہ کرے ۔
فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی دوبارہ ایلوکیشن کریں، الیکشن کمیشن 10 دنوں کے اندر ایلوکیشن کو یقینی بنائے ۔
عدالت نے تمام جماعتوں یا ان کے نمائندوں کو سننے کے بعد فیصلہ جاری کیا، عدالت نے متعلقہ فریقین کو حلف لینے سے روک دیا ۔