بیروت: اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی لاش تباہ حال عمارت کے ملبے سے 24 گھنٹے بعد مل گئی ہے ۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک طبی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ حسن نصر اللہ کے جسد خاکی کو ملبے تلے سے نکال لیا گیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل کی اندھا دھند بمباری کے باوجود حسن نصر اللہ کے جسد خاکی پر کسی بڑے زخم کا کوئی نشان نہیں تھا جس سے لگتا ہے کہ ان کی شہادت دھماکے کی شدت سے ہوئی تھی۔
حسن نصر اللہ کی لاش کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حسن نصر اللہ کی لاش ملنے کے بعد قائدین نے نماز جنازہ سے متعلق فیصلہ کرلیا ہے جس کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
گزشتہ روز حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی تھی کہ حسن نصر اللہ شہید ہوگئے تاہم یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ ان کی شہادت کیسے اور کہاں ہوئی۔
دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ حسن نصر اللہ کو حزب اللہ کے زیر زمین ہیڈ کوارٹر میں بنکر بسٹر بموں سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ان کے اہم ترین ساتھی کمانڈر علی کرک اور صاحبزادی بھی شہید ہو گئے تھے ۔