ملک بھر میں سموگ کا قہر جاری ہے۔ پشاورشہر اور مضافات میں ائر کوالٹی انڈیکس 597 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جی ٹی روڈ کے اطراف میں شدید دھند ہے اور حد نگاہ انتہائی کم ہے۔ دھند کے باعث ایم ون موٹر وے پشاور تا رشکئی بند کر دی گئی ہے، موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر وے پر حد نگاہ نہ ہونے کے برابر ہے، حادثات سے بچاؤ کے لیے موٹر وے کو بند کیا گیا ہے۔
دھند کے باعث شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ لاہور اور ملتان کے بعد آلودہ ترین شہروں میں پشاور تیسرے نمبر پر آ گیا، پشاور میں ائر کوالٹی انڈیکس 509 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب لاہور، ملتان، پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی سمیت دیگر شہروں میں بھی سموگ کا راج برقرار ہے۔ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور ملتان کے ساتھ ساتھ اب پشاور، اسلام آباد اور راولپنڈی بھی سموگ کی لپیٹ میں آ گئے، کراچی سمیت دیگر علاقے بھی اسی وجہ سے شدید متاثر ہو رہے ہیں، ملتان آج بھی فضائی آلودگی میں سر فہرست ہے جہاں اے کیو آئی950 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس560 تک جا پہنچا ہے۔
فضائی آلودگی میں پشاور کا اے کیو آئی لیول بھی خطرناک شہروں کی لسٹ میں آ گیا ہے اور اس کا ایئر کوالیٹی انڈیکس 597 جبکہ اسلام آباد کا 254 اور راولپنڈی کا اے کیو انڈیکس 284 کا ہندسہ چھونے لگا ہے۔
سموگ کی لہر برقرار رہنے اور اس میں اضافہ سے فضائی آلودگی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ سانس لینا بھی محال ہو گیا ہے، لاہور میں خشک کھانسی، سانس میں دشواری، بچوں میں نمونیا اور چیسٹ انفیکشن میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ سموگ کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران شہر کے5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں35 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔