پارلیمنٹ ہاوس سے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی گرفتاری کےپر ایوان زیریں میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان دوسرے روز بھی زبردست بیان بازی جاری رہی۔
اس دوران سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے نے حکومت اور اپوزیشن میں میثاق پارلیمنٹ کی تجویز دی جبکہ پارلیمنٹ کی کارروائی چلانے کے لیے 16 رکنی کمیٹی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ بھول جائیں ماضی میں کیا ہوا، ہماری قیادت چاہے یا نہ چاہے، کیا ہم بہتری کی طرف نہیں جا سکتے؟ کیا ہم مل کر چارٹر آف پارلیمنٹ پر دستخط نہیں کر سکتے۔
قومی اسمبلی میں اجلاس کی صدارت کے دوران انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے پر تنقید ضرور کریں لیکن رکن کی عزت کابھی خیال رکھیں، اپوزیشن ارکان اورحکومتی ارکان ساتھ بیٹھ کررولزطےکرلیں۔
سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ گرفتاراراکین قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز گزشتہ روز جاری کردیے تھے، پروڈکشن آردڑز کے بعد سیکیورٹی کے کچھ ارکان کو معطل بھی کیا۔
ایاز صادق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں مسلم لیگ ن کے گرفتار اراکین کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں کئے گئے، سعدرفیق کے پروڈکشن آرڈر آپ نے جاری نہیں کئے، لیکن میں ایسا نہیں کروں گا، اس معاملے میں وہ کروں گا جو بہتر ہوگا، کمیٹی آج ہی تشکیل دیتے ہیں۔