ڈھاکا: طلبہ تحریک نے ایک بار پھر وزیراعظم حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا اعلان کردیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق طلبہ تنظیموں نے اتوار سے غیر معینہ مدت کےلیے عدم تعاون تحریک کی کال دی ہے۔
طلبا کوٹا سے متعلق مطالبات کے حق میں مظاہروں کے علاوہ ہلاک افراد کے لیے انصاف کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ڈھاکا میں گزشتہ روز ہونے والے احتجاج کے دوران 2 افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
گزشتہ ماہ سےجاری مظاہروں میں کل 200 سے زائد افرادہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا نے کہا ہے کہ یو این چلڈرن ایجنسی کے مطابق گزشتہ ماہ ہونے والے مظاہروں میں کم از کم 32 بچے ہلاک ہوئے جن میں سب سے کم عمر بچہ 5 سال کا تھا۔
یاد رہے کہ بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ ماہ کئی روز تک مظاہرے ہوئے تھے۔
مظاہروں کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا تھا مگر طلبا اپنے ساتھیوں کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھنے کی کال دے چکے ہیں۔