Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

وہ مجرم جس کی کھال سے جوتے بنائے گئے

بگ نوز جارج پیرٹ امریکی تاریخ کا واحد آدمی تھا جس کی موت کے بعد اس کی جلد سے جوتوں کا فینسی جوڑا بنایا گیا۔  اس کا نام بگ نوز اسکی بڑی ناک کی وجہ سے مشہور ہوا۔ بگ نوز جارج ایک پیشہ ور ڈکیت تھا، جوامریکہ کی ریاست وائیومنگ میں گاڑیوں کو لوٹتا تھا اور گھوڑے چراتا تھا۔

بگ نوز جارج کو جولائی 1880 میں مائلز سٹی، مونٹانا میں نشے میں دھت ٹرین ڈکیتی کی کوشش کے دوران پکڑا گیا۔ 15 دسمبر، 1880 کو  جارج عدالتی فیصلے میں مجرم پایا گیا، اور اسے 2 اپریل 1881 کو پھانسی کی سزا سنائی گئی۔جارج نے اتنی آسانی سے دنیا نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا، اور اس نے اگلے سال 22 مارچ کو فرار ہونے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام ہوا۔ فرار کی کوشش کے دوران دو سو سے زائد مشتعل قصبے کے لوگوں کے ایک ہجوم نے جارج پیروٹ کو گھیر لیا اور رسی سے باندھ کر مار ڈالا۔

لاش کا دعویٰ کرنے کے لیے خاندان کا کوئی فرد نہیں تھا، لہذا  اس کے دماغ کا مطالعہ کرنے کے لیے اسے ڈاکٹر اوسبورن نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ ڈاکٹر اوسبورن کی بیوی ایک سائیکو مریضہ تھی۔  اس لئے ڈاکٹر نے امید ظاہر کی کہ مجرم کے دماغ کا مطالعہ کر کے وہ اپنی بیوی کا علاج دریافت کر لے گا۔

Dr Osborn
ڈاکٹر اوسبورن

اس کے بعد ڈاکٹر اوسبورن نے جارج کے سینے اور رانوں سے اس کی جلد کو اتارا، جس سے اس نے دوائیوں کا بیگ اور جوتوں کا ایک جوڑا بنوایا۔ یہی نہیں ڈاکٹر نے بگ نوز کی کھوپڑی کو بطور ایش ٹرے استعمال کیا اور یہ کھوپڑی 1950 میں بگ نوز کی شناخت کے لیے استعمال کی گئی۔ یہی ڈاکٹر اوسبورن بعد میں وائیو منگ کا پہلا ڈیموکریٹ گورنر بنا۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے 1893 میں اپنی حلف برداری کی تقریب پر بگ نوز کی جلد سے بنے خصوصی جوتے پہنے تھے،  بگ نوز جارج کا ڈیتھ ماسک، کھوپڑی اور اس کی جلد سے بنے جوتے اب وائیومنگ کے کاربن کاؤنٹی میوزیم  میں آج بھی موجود ہیں  جبکہ اسکی جلد سے بنا دوائی کا تھیلا کبھی نہیں ملا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.