لندن میں ایک تقریب سے کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں کسی بھی وقت تبدیلی آسکتی ہے تاہم عمران خان کی رہائی فی الحال ممکن نظر نہیں آتی ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان سے کسی ڈیل کا علم نہیں ہے، سنی سنائی باتوں پر تبصرہ نہیں کرسکتا، مظاہرے اور جلسے پی ٹی آئی کا حق ہے، اس سے ان کو نہیں روکنا چاہیے،بشریٰ بی بی اور عمران خان کی بہنوں کی ضمانت میں میرا کوئی کردار نہیں ہے۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے فوج کو بے شمار اختیارات دیے گئے مگر دہشتگردی ختم نہ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ اور سودی نظام کے خاتمے کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، پاکستان کی بقاء اسلامی نظام میں ہے، پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ اور معیشت کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا پاکستان کے امن کے لیے ہمیں متحد ہونا ہو گا، انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم کرنا 26 ویں آئینی ترمیم اور جمہوریت کی توہین ہے، کسی کو شک کی بنیاد پر90 روز تحویل میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔