سپریم کورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔
26ویں آئینی ترمیم پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل پر سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے کی، جس میں درخواست گزاروں کی جانب سے حامد خان عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈووکیٹ حامد خان نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ہم درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس نے پوچھا کیا درخواست واپس لینے کے لیے آپ کو انگیج کیا گیا؟، یہ بات تو زبیری صاحب خود بھی کہہ سکتے تھے۔ جس پر ایڈووکیٹ حامد خان نے جواب دیا کہ میں تمام درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہوا ہوں۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔ دورانِ سماعت چیف جسٹس نے عابد زبیری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ایک اور درخواست بھی تھی، میں نے بطور چیف جسٹس آف پاکستان اس درخواست کو سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا۔ ہو سکتا ہے اب وہ درخواست بعد میں لگے۔