راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 9 مئی 2023 کے واقعات سے متعلق 12 مقدمات سے ڈسچارج کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز اصف نے اڈیالہ جیل میں بشریٰ بی بی کے خلاف 9 مئی مقدمات کی سماعت کی ،سماعت کے دوران پولیس نے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
راولپنڈی پولیس کی جانب سے 9 مئی مقدمات میں بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر انسداد دہشت گردی عدالت نے تفصیلی سماعت کی اور اس کے بعد پولیس کی درخواست مسترد کردی۔
پولیس کا مؤقف تھا کہ بشریٰ بی بی سے جی ایچ کیو حملہ سمیت 12 مقدمات کی تفتیش کی جائے گی۔
انسداد دہت گردی عدالت میں بشریٰ بی بی کی جانب سے ان کے وکیل سلمان صفدر نے پولیس کی درخواستوں کے خلاف دلائل دیے۔
بعد ازاں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ آج انسداد دہشت گردی عدالت نے بشریٰ بی بی کے 9 مئی کے 12 مقدمات کی سماعت کی، جن میں بشریٰ بی بی کو مختلف بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا تھا لیکن ان بیانات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں تھی۔