خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کی کارروائیاں نہایت کامیابی کے ساتھ جاری ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے مختلف علاقوں میں آپریشن کرتے ہوئے "فتنہ الہندوستان” کے 45 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ ان کارروائیوں کے دوران 19 بہادر سپوتوں نے وطن پر جان نچھاور کی۔ فورسز نے یہ آپریشن خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر انجام دیے جن میں دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔
باجوڑ میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا۔ اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 22 خوارج مارے گئے جو بھارتی سرپرستی میں پاکستان میں دہشت گردی کے منصوبوں میں مصروف تھے۔ ان دہشت گردوں کو بھارت کی طرف سے نہ صرف مالی مدد مل رہی تھی بلکہ ٹریننگ بھی فراہم کی جا رہی تھی۔
دوسری بڑی کارروائی وزیرستان میں کی گئی جہاں 13 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا گیا۔ یہ تمام دہشت گرد ماضی میں کئی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے تھے اور ان کی تلاش طویل عرصے سے جاری تھی۔ اسی تسلسل میں لوئر دیر، قلعہ میدان میں بھی اہم آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں 10 دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، ان کارروائیوں میں کل 19 پاکستانی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ ان شہداء کی قربانیاں قوم کے لیے فخر کا باعث ہیں۔ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں متعدد افغان شہری بھی شامل تھے، جنہیں بھارت ٹریننگ دے کر پاکستان میں داخل کر رہا تھا۔ یہ انکشاف ایک بار پھر بھارت کے منفی کردار کو دنیا کے سامنے واضح کرتا ہے۔
ادھر وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بنوں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے جوانوں کے حوصلے کو سراہا۔ وزیراعظم نے واضح الفاظ میں کہا کہ افغانستان کو چناؤ کرنا ہوگا، یا تو وہ پاکستان کے ساتھ ہوں یا دہشت گردوں کے ساتھ۔ اگر افغانستان کی حکومت دہشت گردوں کی پشت پناہی جاری رکھتی ہے تو پاکستان کی جانب سے کسی قسم کا سفارتی یا اخلاقی رابطہ ممکن نہیں ہوگا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی واپسی فوری اور ضروری ہے۔ پاکستانی قوم نہ صرف دہشت گردی کے خلاف متحد ہے بلکہ اس معاملے پر کسی بھی قسم کی سیاست یا گمراہ کن بیانیے کو مکمل طور پر رد کرتی ہے۔ وزیراعظم نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف جو بھی ضروری قانونی و انتظامی اقدامات ہوں، انہیں فوری طور پر نافذ کرے گی تاکہ امن و امان قائم رکھا جا سکے۔
پاکستان کی افواج اور قیادت اس وقت نہایت حساس مگر فیصلہ کن مرحلے پر ہیں، جہاں دشمن کے ہر وار کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ قوم کے اتحاد، فوج کی بہادری اور حکومت کے واضح مؤقف نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان کسی قیمت پر اپنے امن و سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔