پاک فضائیہ، جو اپنی بہادری اور شجاعت کی بے مثال داستانوں کے لیے جانی جاتی ہے، ایک بار پھر عالمی سطح پر اپنی برتری کا لوہا منوانے میں کامیاب رہی ہے۔ عالمی دفاعی تجزیاتی ویب سائٹ گلوبل فائر پاور کی تازہ ترین درجہ بندی کے مطابق، پاکستان ایئر فورس دنیا کی طاقتور ترین فضائی افواج میں ساتویں نمبر پر آ گئی ہے۔
یہ کامیابی پاک فضائیہ کی مستقل جدوجہد، جدید ٹیکنالوجی کے اپنانے اور اپنے پائلٹس کی شاندار مہارت کا نتیجہ ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح نے 13 اپریل 1948ء کو فرمایا تھا:
"ایک طاقتور ہوائی فوج کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے۔ جتنی جلدی ہو سکے، پاکستان کو اپنی فضائیہ بنا لینی چاہیے، یہ لازماً ایک بہترین ہوائی فوج ہو جو کسی دوسرے سے پیچھے نہ ہو۔”
گلوبل فائر پاور کی رپورٹ میں کیا کہا گیا؟
گلوبل فائر پاور کی رپورٹ کے مطابق، پاک فضائیہ کے پاس 1,434 طیاروں کا ایک مضبوط بیڑہ موجود ہے جو جنوبی ایشیا میں دفاعی توازن قائم رکھنے میں ایک کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پاک فضائیہ نے علاقائی سلامتی کو یقینی بنانے اور سٹریٹجک غلبہ برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
عالمی فضائی قوتوں کی درجہ بندی
رپورٹ کے مطابق، دنیا کی سب سے بڑی اور جدید ترین فضائیہ امریکہ کے پاس ہے، جس کے پاس 5,737 ہیلی کاپٹر، 1,854 لڑاکا طیارے اور 3,722 امدادی طیارے موجود ہیں۔ امریکہ کا سالانہ دفاعی بجٹ 800 بلین ڈالر ہے، جو اس کی فضائی طاقت میں مزید اضافے کا باعث بنتا ہے۔
دیگر ممالک کی درجہ بندی درج ذیل ہے:
- امریکہ – دنیا کی سب سے بڑی اور جدید فضائیہ
- روس – یوکرین جنگ کے باوجود ایک مضبوط فضائی قوت
- چین – جدید ٹیکنالوجی اور سکستھ جنریشن طیاروں پر کام
- بھارت – خطے میں فضائی برتری کے لیے مسلسل جدوجہد میں مصروف
- مصر – خطے میں تیزی سے ابھرتی ہوئی فضائی طاقت
- فرانس – جدید ٹیکنالوجی کے حامل طیاروں کے ساتھ نمایاں پوزیشن
- پاکستان – جنوبی ایشیا میں دفاعی توازن کا اہم کھلاڑی
- ترکی – جدید ڈرون اور فضائی حربی ٹیکنالوجی میں ترقی
- برطانیہ – روایتی اور جدید فضائی قوت کا امتزاج
- جنوبی کوریا – ایوی ایشن ٹیکنالوجی میں نمایاں ترقی
پاکستان فضائی دفاع میں مستقل بہتری کی راہ پر گامزن
رپورٹ کے مطابق، پاکستان نے اپنے فضائی بیڑے کو جدید بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جس میں جدید لڑاکا طیاروں کی شمولیت، نئے راڈار سسٹمز اور دفاعی ٹیکنالوجیز کی ترقی شامل ہے۔ پاک فضائیہ جنوبی ایشیا کے جغرافیائی سیاسی منظرنامے میں ایک کلیدی کھلاڑی کی حیثیت رکھتی ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
یہ کامیابی پاکستانی عوام کے لیے فخر کا باعث ہے اور اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاک فضائیہ ہمت، جرات اور تکنیکی مہارت میں کسی سے کم نہیں۔