وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل نے ایک ہزار ارب روپے کا وفاقی ترقیاتی بجٹ منظوری دیدی ، کونسل نے آئندہ مالی سال کیلئے 4.2 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی منظوری بھی دی ۔
وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے ۔
ذرائع کے مطابق قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کی منظوری دے دی، کونسل نے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پلان کی بھی منظوری دے دی ۔
نیشنل اکنامک کونسل سے 1 ہزار ارب روپے کا وفاقی ترقیاتی بجٹ منظور کر لیا، این ای سی سے آئندہ مالی سال کیلئے 4.2 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی منظور ہو گئی ۔
ذرائع پلاننگ کمیشن کے مطابق بلوچستان میں این 25 کیلئے بجٹ میں کٹوتی کر دی گئی، این 25 کیلئے 120 ارب کی بجائے 100 ارب روپے کا پیکیج منظور ہوا ۔
قومی اقتصادی کونسل میں برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ،اجلاس میں قومی ترقیاتی پلان، پی ایس ڈی پی، میکرو اکنامک اہداف کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں نئے مالی سال کی معاشی شرح نمو، زراعت، صنعت، سروسز سیکٹر کے اہداف کی منظوری سے متعلق مشاورت کی گئی ۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آج کے اجلاس میں بجٹ کے حوالے سے غور کیا گیا، ہر صوبے نے اور وفاق نے اپنے مفادات کے مطابق بجٹ بنانا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو اپنے حقوق مل رہے ہیں، ہمارے حقوق ملنے کے بعد وفاق اور صوبے دونوں کو فائدہ ہو گا، اگست میں این ایف سی ایوارڈ کے لئے اجلاس بلانے کا فیصلہ ہوا ہے ۔