1………جانی نقصانات ۔۔
ایران میں سرکاری اعداد شمار کے مطابق 600 افراد جاں بحق ،اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 30 کے قریب بتائی جاتی ہے ۔
ایران کے فوجی سربراہ سمیت دو درجن دیگر اعلیٰ عسکری اور جوہری سائنسدانوں کی موت ،اسرائیل کی ایک فوجی کی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی ۔
2………دفاعی تنصیبات ۔۔۔۔
ایران کے دفاعی اور نیوکلیئر تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ،بعض غیر فعال ۔اسرائیل کے دفاعی تنصیبات محفوظ ۔
3……….جنگ کے میدان میں برتری ۔۔
ایران کا میزائل پروگرام بہت جدید اور منظم ، ایران نے کامیاب میزائل حملوں سے بڑھ کر کارکردگی دکھائی ،یہی وہ ٹرننگ پوائنٹ جسکی وجہ سے ایران نے گھس کر ناقابل تسخیر دفاعی نظام سے لیس اسرائیل کو نفسیاتی طور پر مفلوج کر دیا ۔ اسکے علاوہ ایران کی کارکردگی قابل ذکر نہیں ۔
اسرائیل نے پہلے روز سے لیکر آخری دن تک ایران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول رکھا ،ایران کا ایک بھی جنگی طیارہ نظر نہیں آیا ۔
اسرائیلی فضائیہ ،میزائل اور ڈورنز کی مدد سے ایرانی اہداف نشانہ بنانے میں کامیاب لیکن سب سے اہم اور فیصلہ کن کردار خفیہ نیٹ ورک نے ادا کیا ۔
4……..اسرائیل و امریکہ کے اصلی جنگی اہداف ۔۔
نیوکلیئر پروگرام ختم اور ایران کی موجودہ رجیم کے متبادل ۔۔۔
ایران کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا مگر ایران تاحال ایٹمی پروگرام جاری رکھنے کے قابل ۔
رجیم چینج آپریشن مکمل ناکام ،اسرائیلی و امریکی حملوں نے ایرانی قومیت کو للکارا جو مثالی قومی یکجہتی پر منتج ہوا ۔
5……..سٹرٹیجک اہمیت کی کامیابیاں۔۔۔۔
ایران نے اسرائیل کے ناقابل تسخیر دفاعی نظام کا نظریہ تہس نہس کردیا ،اسرائیل کے بڑے شہروں میں میزائل گرنے سے عوامی دباؤ اسرائیل کی اسٹیبلشمنٹ کے اعصاب پر سوار رہا ۔
نیو نارمل ،اسرائیل اور امریکہ سمجھتے ہیں کہ اب فضائی کارروائی سے کسی بھی وقت ایران کو سبق سکھایا جاسکتا ہے ۔
6۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایران کو اصلاحات کی فوری ضرورت۔۔۔۔
ایرانی فضائیہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا،خفیہ ادارہ کی تنظیم نو،عرب اور دوسرے ہمسایہ ممالک میں پراکسی وار سے ہاتھ کھینچنا، زمینی حقائق کی بنیاد پر متحرک اور متنوع خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہونا، موجودہ رجیم سیاسی طور پر اصلاحات کی طرف بڑھنا ، نئی نسل کی گھٹن کو محسوس کرکے سپیس دینا ۔