ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ملک کے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر معزول سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی سیاسی جماعت عوامی لیگ کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان ہفتے کی شام کو کیا گیا، یہ فیصلہ طلبہ کی قیادت میں نیشنل سٹیسزن پارٹی کے تحت سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں کے بعد کیا گیا، یہ جماعت گزشتہ سال حسینہ واجد کیخلاف برپا ہونے والے مظاہروں کے بعد وجود میں آئی تھی ۔
جماعت اسلامی سمیت اسلامی اور دائیں بازو کی بہت سی اپوزیشن جماعتیں عوام لیگ کو دہشت گرد جماعت قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہروں میں شریک ہوئیں ۔
بنگلہ دیش کی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوامی لیگ پر پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کہ جرائم کی بین الاقوامی عدالت میں مظاہرین کی ہلاکتوں کے مقدمے کا فیصلہ نہیں ہو جاتا ۔
حکومت نے آئی سی ٹی ایکٹ میں ترمیم کا اعلان بھی کیا ہے، جس کی رو سے عدالت نہ صرف افراد بلکہ سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے خلاف بھی مقدمہ چلانے کی اجازت دے گی، اس ترمیم نے عوامی لیگ کے خلاف بطور جماعت مقدمہ چلانے کی راہ ہموار کردی ہے، جو اس کے حکومتی دور میں کیے گئے مبینہ جرائم کے حوالے سے ہے ۔