عام انتخابات کے دوران مختلف شہروں میں سیاسی کارکنوں میں تصادم کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں سیاسی کارکنوں میں تصادم کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ضلع کوٹ ادو این اے179 میں ن لیگ اور آزادامیدوار کےحامیوں میں فائرنگ ہوئی جس سے سے 16 افراد زخمی ہوگئے۔فائرنگ کاتبادلہ لیگی امیدوار امجد پرویز،آزادامیدوارملک مرتضیٰ رحیم کھر کےکارکنوں میں ہوا۔فائرنگ کےبعد پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی،پولنگ کا عمل روک گیا۔
گوجرانوالہ کےپی پی 66 میں پولنگ اسٹیشن کےدوگروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے،تصادم کےباعث پولنگ روک دی گئی۔
دوسری جانب ٹیکسلا حلقہ این اے 54 کے پولنگ اسٹیشن موہڑہ مرادو میں جھگڑا ہوا ہے۔ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے حامیوں میں لڑائی ہوئی۔ جھگڑے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی، جس کے بعد پولنگ اسٹیشن کے باہر اضافی نفری تعینات کردی گئی۔
پشاور کےحلقہ این اے 29 پولنگ اسٹیشن پرہنگامی آرائی ہوئی۔ پولیس کا کہنا یےکہ بڈھ بیرپولنگ بوتھ میں دو گروپوں کے درمیان تلخ کلامی اور جھگڑے کے باعث پولنگ کا عمل متاثر ہوا،پولیس کی مداخلت پر معاملات حل ہوگئے، پولنگ کا عمل دوبارہ سے شروع ہو گیا۔
گولارچی این اے 223 کے پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ بوائزھائی اسکول کی پولنگ پر دو گروپوں میں جھگڑا ہوا،رینجرز نے وقوعہ پر پہنچ کر امن و امان خراب کرنے کے الزام میں پاکستان پپلز پارٹی کے کارکن کو تحویل میں لے لیا۔پولنگ عارضی طور پر بندہوگئی۔
مستونگ میں شمس آباد پولنگ اسٹیشن پر دوگروپوں میں تصادم دیکھنے میں آیا ہے،تصادم کے باعث پولنگ عمل کچھ دیرمعطلی کے بعددوبارہ بحال کیا گیا۔