سراج الحق نےانکشاف کیا جس میں انہوں نے واضح بتایا کہ خیبر پختونخوامیں لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے،یا پی ٹی آئی دھاندلی سے جیتی ہے
اس حوالے سے جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے مرکہ کے میزبان حسن خان سے خیبر پختونخوا میں لوگوں کے ووٹ دینے کے حوالے سے بات چیت کی۔جس میں انہوں نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے۔ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کے جانبدارانہ رویہ اور عدالتوں کے پہ درے پہ مختلف کیسز میں سزاوں کی وجہ سے پی ٹی آئی نے جو بیانیہ بنایا وہ کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے کوئی دھاندلی نہیں کی ہے۔بلکہ پی ٹی آئی کو ہمدری کا بہت زیادہ ووٹ ملا ہے۔ میزبان حسن خان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں یہی کہوں گا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوارں نے الیکشن جیتا ہے۔
جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے الیکشن کے نتیجے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جب الیکشن ہوتا ہے تو ملک بھر میں سیاسی استحکام اور امن آتا ہے لیکن انجنیئرڈ الیکشن کی وجہ سے سیاسی عدم استحکام مزید بڑھی گی۔ جب الیکشن کمیشن اور عداالتیں اپنی اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھائیں گے تو پھر یہی ہوگا کہ الیکشن جتینے والے بھی دھاندلی کا شور مچا رہے ہیں اور ہارنے والے بھی بول رہے ہیں کہ ان کہ ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے سوال کے جواب میں کہا کہ نگران حکومتیں نگران نہیں تھی بلکہ وہ ایک پارٹی کو سپورٹ کر رہی تھی۔ انہوں نے صرف ایک پارٹی کو پری ہیند دیا تھا بلکہ پوری مشنینری ہی اس پارٹی کیلئے استعمال کی گئی۔
پھر جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق اور میزبان حسن خان کے درمیان شفاف انتخابات پر بات چیت ہوئی جس پر انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ایک عوامی اور مظبوط حکومت کے بجائے کمزور اور مینڈیٹ چور حکومت وجود میں آگئی ہے۔جس کی وجہ سے ملک میں حکومت کا کوئی صیح نظام ہی نہیں ہے۔
میزبان حسن خان کے پوچھنے پر سراج الحق نے اپنے آبائی حلقے دیر میں ہارنے کی وجہ بتاتے ہوئےکہا کہ اگرچے دیر میں جماعت اسلامی کی تنظیم بہت مظبوط ہے لیکن پی ڈی ایم کی ناکام ترین حکومت اور عمرا ن خان کو عدالتوں کی جانب سے سزائیں اور ان کے ردعمل میں بننے والے بیانینے دیر میں پی ٹی آئی کو جتوایا ہے اور ہمیں ہرایا ہے۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی نے فارم 45 کے مطابق چھ حلقوں میں الیکشن جیت گی ہے لیکن پانچوں اور چھٹے نمبر پر آنے والے ایم کیو ایم کو جتوایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بہت سے حلقوں میں الیکشن جیتا ہے لیکن ان سےوہ حلقے چھین لیے گئے ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ پر بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ مرکز میں مخلوط حکومت بنائی جائیگی جبکہ صوبوں میں الگ الگ پارٹیوں کی حکومتیں ہو گئی اور یہی وجہ ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت بنےدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام نیشنل ، انٹرنیشنل ادارے، انٹرنیشنل میڈیا، یورپی ممالک اور امریکہ یہ اعتراف کر رہی ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔
اپنے انتخابی نشان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے بہت عرصے کے بعد اپنے انتخابی نشان پر الیکشن لڑا ہے اس سے پہلے جماعت اسلامی کئ الیکشن اتحاد میں لڑتی رہی ہے۔ جماعت اسلامی نے 750 قومی اور صوبائی حلقوں پر الیکشن لڑا ہے اور ماضی کے برعکس جماعت اسلامی کو زیادہ ووٹ پڑے ہیں۔ جماعت اسلامی الیکشن اصلاحات پر کام کریں گی اور چاہتی ہے کہ ملک میں متناسب نمائندگی متعارف کرائی جائے۔