پرانی گاڑی دے کر نئی گاڑی حاصل کریں۔اس نئی اسکیم نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔
بھارت کی 21 ریاستوں میں پرانی گاڑی دے کر نئی گاڑی حاصل کرنے کی اسکیم نے لوگوں کو حیران کر کے رکھ دیا ہے۔بھارت کی اکیس ریاستوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی بھی اپنی پرانی گاڑی کباڑ میں دیتا ہے تو ریاست اسے نئی گاڑی لینے پر بڑی چھوٹ دے گئی۔ یہ اعلان مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستی حکومتوں کو پرانی اور غیر معیاری گاڑیوں کی اسکریپنگ لازمی بنانے کی ہدایت کے بعد سامنے آیا ہے۔بہار، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، ہریانہ، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، پنجاب اور کیرالہ سمیت اکیس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں نے موٹر وہیکل یا روڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
بھارتی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پرانی گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کے بدلے نئی کار کے خریدنے پر 25 فی صد تک اور کمرشل وہیکل پر 15 فی صد تک کی چھوٹ دینے کی بھی پیش کش کی گئی ہے۔تقریباً اب تک 70 ہزار پرانی گاڑیوں کو خود سے ہی تباہ کر دیا گیا ہے، دہلی واحد ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطہ ہے جہاں پر 10 اور 15 سال سے زیادہ پرانی ڈیزل و پٹرول گاڑیاں خود بخود اَن رجسٹرڈ ہو جاتی ہیں اور ان کو اسکریپ کرنا پڑتا ہے۔جبکہ نجی گاڑی کے معاملے میں 12 ریاستیں روڈ ٹیکس پر 25 فی صد کی چھوٹ دے رہی ہیں، ہریانہ 10 فی صد رعایت یا اسکریپ ویلیو کے 50 فی صد سے کم کا آفر کر رہا ہے، اتراکھنڈ 25 فی صد یا 50 ہزار روپے کی چھوٹ دے رہا ہے۔ کرناٹک روڈ ٹیکس چھوٹ کے تحت 20 لاکھ روپے سے زیادہ قیمت والی کار کے لیے 50 ہزار روپے کی چھوٹ ملے گی۔