پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جنہوں نے ذاتی مفاد کے لیے اپنی وفاداریاں بدلی ہیں، قوم تو ان سے حساب لے گی مگر ہم بھی ضرور حساب لیں گے اور اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ بڑے آرام سے ہضم کرلے گا تو یہ اتنے آرام سے ہضم نہیں ہوگا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ غدار غدار ہوتا ہے چاہے وہ کسی مجبوری سے ہو یا پیسوں کی وجہ سے ہو۔ اگر مجبوری تھی تو استعفی دے دیتے، استعفی کیوں نہیں دیا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آئینی ترمیم پر ووٹ دیا یا نہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے۔ اگر سینیر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو ہم دوبارہ نکلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن جن لوگوں نے ( آئینی ترمیم) کے لیے ووٹ دیا اور جن لوگوں نے ووٹ نہیں دیا مگر عمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے لیے ان کی صف میں کھڑے رہے آج رات تک ان سب کے نام آجائیں گے اور ہم ایسے کسی بندے کو نہیں چھوڑیں گے۔
اداروں سے مخاطب ہوتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جتنے فیصلہ ساز ادارے ہیں میں برملا ان سے کہہ رہا ہوں کہ آپ جواب دہ ہیں ان چیزوں کے لیے۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ اس ملک میں جو کچھ بھی کریں آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا اور ایسا بھی نہیں ہوسکتا کہ آپ ہر ایک کا منہ بند کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنی مرضی کے بندے بٹھائیں گےا ورمرضی کے بندوں سے فیصلے کرائیں گے تو کبھی بھی وہ ادارے آگے نہیں بڑھ سکتے۔ اس کا ثبوت یہہ ہے کہ آج ہم قرضوں میں ڈوب چکے ہیں، جس ادارے میں جس سیکٹر میں دیکھیں پاکستان نیچے جارہا ہے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے اور ایسی جو غیرقانونی ترامیم کی گئی ہیں ان کی وجہ سے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری نظریے کی جنگ ہے، اس جنگ میں اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ زور زبردستی سے ہمیں پیچھے ہٹا لے گا تو کچھ لوگ تو کمزور ہوں گے اور اللہ کا شکر ہے کہ مشکل وقت آیا ہماری پارٹی پر تو ہمیں پتا چل گیا کہ کون کیا تھا، ہمیں پتا چل گیا کہ کون ضمیر فروش تھا کون غدار تھا، کون بزدل تھا اور کون وہ لوگ تھے جو نظریے کے لیے کھڑے ہیں اور انشااللہ کھڑے رہیں گے۔
علی امین گنڈاپو رنے کہا کہ ایسی حکومت نے عدلیہ پر حملہ کیا جس کے پاس جائز مینڈیٹ نہیں، انہوں نے کہا کہ پہلے تو ہم عوام کے ذریعے اپنا مینڈیٹ واپس لیں گے، پھر ایسی ترامیم کو ہم مسترد کریں گے۔