وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ریاست کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہمت ہے تو خیبر پختونخوا حکومت گرادو،اگر ایسا کیا تو میں سیاست چھوڑ دونگا ،تم سازشوں اور غیر آئینی اقدامات میں ناکام ہوگئے، اب قانونی طریقے سے صوبائی حکومت ختم کر کے دکھاؤ ۔
اسلام آباد: خیبر پختونخوا ہاؤس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور پارٹی کے دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی کےحصول تک جدوجہد جاری رہےگی، آج پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہمارے اتحاد کا پیغام ہے، تحریک انصاف میں دراڑ پیدا کرنا مخالفین کی بھول ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہوا تھا، آئین توڑا گیا اورہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، نومئی اور بانی کےخلاف نفرت پھیلانے اور تحریک انصاف کے خلاف سازش تھی ۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مجھےگرفتارکرکےبانی کےخلاف بیان دینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا، نو مئی بہانہ تھا بانی پی ٹی آئی نشانہ تھا، آئینی طریقے سےحکومت کونہیں گرایا جاسکتا، خیبر پختونخوا میں گورنرراج لگانا ہے تولگا کردیکھ لیں ۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبائی پولیس دہشت گردوں کا ڈٹ کرمقابلہ کررہی ہے، سانحات اللہ کی طرف سے ہو جاتے ہیں، آج دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے، پہلےدن سے وفاق کو کہہ رہا ہوں مذاکرات کرو، وفاق سے کہا تھا افغانستان اپنا جرگہ بھیجتے ہیں، میری کوئی بات نہیں سن رہا ۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا ذاتی اختلاف کسی سے نہیں ہے ، آج کے پارٹی اجلاس میں مخصوص نشستوں کے فیصلوں پر غور کیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ ڈائیلاگ کی بات کی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس کا شوق ہے وہ خیبر پختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لا کر دیکھ لے ، جو لوگ تحریک عدم اعتماد لانا چاہتے ہیں ان کے پاس مطلوبہ نمبر پورے نہیں ہیں ۔
اس موقع پر سیکرٹری جنرل تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے مٹی ڈالو اور آگے بڑھو ، 8فروری کو عوام نکلے یہ تاریخی دن تھا ، اس دن کو ہم بھولیں گے نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جنگ لڑتے رہیں گے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ انسانیت اور حقوق کی جنگ ہے ، ہماری سیٹیں چھین لینے سے جنگ ختم نہیں ہوگی ۔
اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جیلوں میں قید کارکنوں کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے، چیف جسٹس ہمارے کارکنوں کی اموات کی تحقیقات کےلیےجوڈیشل کمیشن بنائیں ۔