ایران نے اسرائیل پر جوابی کارروائی کو ’’وعده صادق 3‘‘ کا آغاز کرتے ہوئے تل ابیب سمیت مختلف مقامات پر میزائل حملے کر دیئے، گزشتہ رات سے جاری حملوں میں اسرائیل کی کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں جب کہ ان حملوں کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 اسرائیلی شہری ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 150 سے زائد ہائیپر سانک اور بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے ۔
ایران کی جانب سے تل ابیب میں اسرائیلی جوہری تحقیقی مرکز اور اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ہیڈکوارٹرز پر بھی میزائل حملہ کیا گیا۔
اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق ایران کے حملوں میں تقریباً 80 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جن میں سے ایک خاتون سمیت 5 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے، زخمی افراد اسرائیل کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔
کئی میزائل وسطی اسرائیل میں گرے، جن میں تل ابیب کے علاقے میں بڑے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور کئی مقامات پر دھواں اٹھتا دیکھا گیا ،کئی عمارتوں کو تباہ ہوتے ہوئے بھی دیکھا گیا ۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملوں میں اشددود، تل ابیب، حیفہ اور بیرشیبا میں اسٹریٹیجک اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔
ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی میزائل اور ڈرون تل ابیب تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جب کہ میزائل حملے آغاز ہیں، اسرائیل کا کوئی حصہ بھی محفوظ نہیں رہے گا ۔
اس سے قبل، ایران نے ہفتہ کی علی الصبح اسرائیل پر چوتھا حملہ کیا جس میں ایک میزائل تل ابیب کے عین وسط میں ہدف پر آکر گرا، تاہم اسرائیل نے ایران کی جانب سے داغے گئے زیادہ تر میزائل دفاعی نظام کے ذریعے فضا ہی میں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو روکنے کے لیے دفاعی نظام متحرک ہے، جب کہ تمام شہریوں کو پناہ گاہوں کی طرف جانے کا حکم دیا گیا ہے ۔