پشاور( حسن علی شاہ سے ) علی آمین گنڈا پور کی اضافی زمہ داری صوبائی صدارت تھی جو انہی کے کہنے پہ ان سے لیکر مجھے سونپی گئی. ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے نو منتخب صوبائی صدر رکن قومی اسمبلی جنید اکبر خان نے خیبر نیوز پشاور کے ٹاک شو Cross Talk میں میزبان محمد وسیم کے سوالات کے جواب میں کیا.
انہوں نے مذاکرات کے عمل کو ختم کرنے کی بنیادی وجہ حکومتی ارکان کے مخالفانہ بیانات قرار دیتے ھوئے کہا کہ ھماری مزاکراتی کمیٹی کے ایک رکن کے گھر پہ چھاپے اور پولیس گردی کی مذمت کرتے ھوئے یہ بھی کہا کہ جوڈیشنل کمیشن بنانے سے انکار کیا گیا پی ٹی آئی کے بانی کی ھدایات کے تحت جمھوریت کی بقا کی خاطر مذاکرات کا آغاز صدق دل سے کیا گیا مگر حکومت صرف اخباری بیانات تک سنجیدہ رھی جنید اکبر خان نے یہ بھی کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ مجھ پہ اعتماد کا مظہر ھے اس سلسلے میں غیر جانبداری کا عملی ثبوت دونگا ایک سوال کے جواب میں جنید اکبر خان نے بتایا کہ ھم دوبارہ احتجاجی سیاست کی طرف آرھے ہیں اور پرامن بھرپور احتجاجی تحریک شروع کررھے ہیں جوکہ ھر سیاسی جماعت کا جمھوری حق ھے۔