سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد سے خوارج کی دراندازی کی ایک اور کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 5 مبینہ خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا، گرفتار دہشتگردوں کی عمریں 15 سے 18 سال کے درمیان ہیں اور ان کے قبضے سے افغان شناختی کارڈ بھی برآمد ہوئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے افغان سرحد سے خوارج کی دراندازی کو ناکام بنا دیا۔ 17 جولائی کی شام 5 بجے خوارج نے پاک افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش کی، جس پر سکیورٹی فورسز نے اطلاع ملتے ہی 5 مختلف مقامات پر ناکابندی کی ۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق شام 6 بج کر 25 منٹ پر خوارج سرحد سے پاکستانی حدود میں داخل ہوئے اور دراندازی کے بعد انہوں نے عزیز خیل اور منڈی خیل کی سمت پیش قدمی کی ۔
سکیورٹی فورسز کی موجودگی کے باعث خوارج نے بیسی خیل کی مسجد میں پناہ لے لی، جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر مسجد کا محاصرہ کرلیا۔ اس دوران سکیورٹی فورسز کی بہترین حکمت عملی کے باعث خوارج نے ہتھیار ڈال دیئے ۔
ذرائع کے مطابق گرفتار کیے گئے تمام خوارج افغان شہری ہیں، جن میں سے 3 کے پاس افغان شناختی کارڈ بھی موجود ہیں،گرفتار افراد کی عمریں 15 سے 18 سال کے درمیان ہیں۔ تمام خوارج کو مزید تفتیش کے لیے نا معلوم مقام پرمنتقل کر دیا گیا ۔
سکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سیکیورٹی حکام نے سرحدی علاقوں میں الرٹ جاری کرتے ہوئے سرچ آپریشن جاری رکھا ہوا ہے ۔
ذرائع کا یہ بھی کہا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ خوارج پاک افغان سرحد سے دراندازی کر رہے تھے۔ شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے 25 سے 27 اپریل 2025 کے دوران کامیاب آپریشن میں 71 خوارج ہلاک کیے ۔
اسی طرح 4جولائی 2025ء کو بھارتی حمایت یافتہ خوارج کی پاک افغان سرحد کوشش کے دوران 30 خوارج جہنم واصل ہوئے تھے۔ 23 مارچ 2025ء کو بھی افغان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش میں 16 خوارج جہنم واصل کیے گئے تھے ۔
پاک افغان سرحد سے دراندازی سے لے کر پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے تک فتنۃ الخوراج کو بھارت کی مکمل حمایت حاصل ہے ۔