پشاور میں پولنگ کیلئے گاڑیوں کی بکنگ جاری ہے۔اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈرائیورز نےمنہ مانگے دام طلب کرنا شروع کر دئیے ہیں
پولنگ کیلئے عام انتخابات میں ووٹرز لانے والے اور لے جانے کے کئے بکنگ گاڑیوں کی جاری ہےجبکہ اس حوالے سے گاڑیوں کی بکنگ امیدواروں کیلئے وبال جان بن گئی ہے۔ عام انتخابات کے روز8 فروری کو ووٹرز کو گھروں سے پولنگ سٹیشن تک لانے کیلئے گاڑیوں کا امیدواروں کی جانب سے بندوبست کیا جا رہا ہے۔ گاڑی کے مالکان اپنی مرضی سے کرائے مانگ رہے ہیں۔پولنگ کیلئے سوزوکی،فلائنگ کوچ، اور پک اپ سے لے کر چنگ چی رکشوں تک کی مانگ بہت بڑھ گئی ہے۔ہر ایک امیدوار کی کوشش یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ اسے گاڑیاں دستیاب ہو تاکہ اپنے حامی ووٹرز کو الیکشن کے روز وہ پولنگ سٹیشن تک پہنچا سکے۔
پشاور میں سوزوکی،چنگ چی،فلائنگ کوچ اور پک اپ مالکان کی بھی چاندی ہوگئی ہے۔
چنگ چی مالکان ایک دن کے 8سے 10ہزار، سوزوکی اور پک اپ مالکان 20ہزار جبکہ ایک دن کے ہائی ایس کے مالکان 30ہزار روپے مانگ رہے ہیں جبکہ ایندھن کا خرچ اس سے الگ ہوگا۔ ڈرائیوروں کی جانب سے گاڑیوں کی بکنگ کے دوران من مانی کے باوجود امیدوار انہیں منہ مانگے دام دینے کیلئے تیار ہیں کیونکہ مسافر گاڑیوں کی تعداد پشاور میں بہت کم ہے.گاڑیوں کی بکنگ کرتے ہوئے کام پر انہیں 7فروری کی شام سے ہی لگایا جائے گا۔ نہ صرف گاڑیاں ووٹرز کو لے کر جائیں گی پارٹی ورکرز بلکہ کھانا اور دیگر سامان بھی پہنچایا جائیگا۔