نیوریارک (سیارعلی شاہ) امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک سربراہان حکومت کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ عشائیے میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی شرکت کی ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عشائیے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں دونوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے۔
عشائیے میں شرکت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف امریکہ کا دورہ مکمل کرکے نیوریارک سے لندن روانہ ہوئے۔ وزیراعظم کو نیوریارک ائیرپورٹ پر پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم، امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ اور نیویارک میں پاکستانی قونصل جنرل عامر اتوزئی نے رخصت کیا۔
وزیراعظم نے یو این جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائن پر کئی ممالک کے سربراہان سے دوطرفہ اہم ملاقاتیں بھی کیں، جس میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوان، برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر، ایران کے صدر مسعود پژشکیان، بنگلہ دیش حکومت کے عبوری سربراہ محمد یونس، مالدیپ کے صدر ، نیپال کے وزیراعظم شرما اولی، کویت کے ولی عہد شیخ صباح الخالد الحماد، اقوام متحدہ کے سیکورٹی کونسل کے جنرل سیکرٹری انتونی گوٹیرس شامل ہیں۔
اسکے علاوہ وزیراعظم شہاز شریف نے بین الاقوامی ادارے کے سربراہان جس میں آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹینا جارجیو،ورلڈ بینک کے صدر اجے بانگا اور بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاونڈیشن کے سربراہ بل گیٹس سے وفود کی سطح پر دوطرفہ اور اہم امور پر بحث کیلئے ملاقاتیں کیں۔
وزیراعظم نے دورے کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، فلسطین، کشمیر میں جاری اسرائیلی اور بھارتی جارحیت، افغانستان اور خاص طور پر پاکستان میں دہشتگردی کی نئی لہر پر روشنی ڈالی۔ اسکے علاوہ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات، ترقی پزیر ممالک کو درپیش معاشی مسائل، موسمیاتی تبدیلیوں اور خاص طور پر پاکستان میں دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشن عزم استحکام کا بھی ذکر کیا۔