خیبرپختونخوا اور پنجاب میں قومی اور صوبائی اسملی کے 13 حلقوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے جس کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں ۔
ہری پور، لاہور، فیصل آباد، ساہیوال، ڈیرہ غازی خان، سرگودھا، میانوالی اور مظفرگڑھ کے حلقوں میں انتخابی سامان متعلقہ مراکز تک پہنچا دیا گیا ہے ۔
پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی، اس دوران ووٹرز اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں مہر ثبت کریں گے ۔
انتظامیہ کے مطابق مجموعی طور پر 2 ہزار 792 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں 408 کو انتہائی حساس اور 1,032 کو حساس قرار دیا گیا ہے، جبکہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے 20 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔
این اے 18 ہری پور میں 9 امیدوار میدان میں موجود ہیں پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہرناز، مسلم لیگ ن کے بابر نواز خان اور پیپلز پارٹی کی ارم فاطمہ کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے ۔
این اے 18 ہری پور کی نشست پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی تھی، اب ان کی اہلیہ، شہر ناز عمر ایوب پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہیں اور ان کا مقابلہ بابر نواز سے ہے ۔
این اے 96 میں مسلم لیگ (ن) نے محمد بلال بدر چودھری کو ٹکٹ دیا ہے، جو وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری کے بھائی ہیں ۔
این اے 104 میں مسلم لیگ (ن) نے دانیال احمد کو نامزد کیا ہے، جن کا مقابلہ 3 آزاد امیدواروں سے ہے، دانیال احمد، سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے بیٹے ہیں، وہ پہلے بھی الیکشن لڑ چکے ہیں مگر صاحبزادہ حامد رضا سے شکست کھا گئے تھے، جنہوں نے ایک لاکھ 32 ہزار 655 ووٹ حاصل کیے تھے ۔
این اے 129 کی نشست سابق گورنر پنجاب اور پی ٹی آئی کے رہنما میاں محمد اظہر کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی، اب ان کے نواسے چودھری ارسلان الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) نے حافظ میاں محمد نعمان کو میدان میں اتارا ہے ۔
این اے 143 میں مسلم لیگ (ن) کے محمد طفیل جٹ کا مقابلہ آزاد امیدوار ضرار اکبر چودھری سے ہے ۔
این اے 185 میں پیپلز پارٹی کے دوست محمد کھوسہ اور مسلم لیگ (ن) کے محمود قادر خان لغاری اہم امیدواروں میں شامل ہیں ۔

