جنوبی وزیرستان میں چلغوزے کے باغات نے مقامی معیشت میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ مقامی عوام اور حکام کے مطابق ان باغات نے نہ صرف علاقے کی اقتصادی حالت کو بہتر کیا ہے بلکہ یہ علاقے میں قائم امن کا ثبوت بھی ہیں۔ اس صورتحال میں دشمنوں کی جانب سے پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈہ بے نقاب ہو گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لوئر کرم محمد ناصر خان نے بتایا کہ چلغوزوں کی کاشت اور کاروبار سے مقامی عوام کو 14 ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چلغوزے کی پروسیسنگ اور برآمدات نے روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں، جو علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
محمد ناصر خان کے مطابق، جنوبی وزیرستان کے چلغوزے بیرونِ ممالک برآمد کیے جا رہے ہیں، جس سے نہ صرف مقامی کسانوں بلکہ لوکل ڈیلرز کو بھی فائدہ ہو رہا ہے۔ چلغوزے کا کاروبار قانونی چینلز کے ذریعے کیا جا رہا ہے، جس سے علاقے کی شفاف تجارتی ساکھ کو بھی فروغ ملا ہے۔
مقامی عوام کا کہنا ہے کہ یہ باغات اور چلغوزے کا کاروبار دراصل جنوبی وزیرستان میں پاک فوج کے کامیاب دہشت گردی مخالف آپریشنز کا نتیجہ ہیں۔ امن کی بحالی نے نہ صرف ترقی کے دروازے کھولے ہیں بلکہ علاقے کی معیشت کو بھی مضبوط کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے ایک ویڈیو کلپ کے منفی استعمال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ باغات اور مقامی معیشت کی ترقی پاک فوج اور حکومتی اقدامات کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
پروسیسنگ پلانٹس کی موجودگی سے مقامی افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئے ہیں، جو علاقے کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔